- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
کرکٹرز کی سلامتی پرایک بار پھر بحث چھڑ گئی
سڈنی: فل ہیوز کی موت سے کرکٹرز کی سلامتی پرایک بار پھر بحث چھڑ گئی، دیگر کھیلوں کی بانسبت کرکٹ میں ہیلمٹ کو بے عیب بنانے پر زیادہ توجہ نہیں دی جارہی، کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ کا کہنا ہے کہ حفاظتی سامان کی بہتری کیلیے مسلسل کوششیں جاری رہتی ہیں۔
سابق کرکٹرز و آفیشلز نے کھیل کے منتظمین پر پلیئرز کی سیفٹی پر خصوصی توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے، دوسری جانب ہیلمٹ ساز ادارے کے مطابق آسٹریلوی بیٹسمین کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ شاذونادر ہی ہوتا ہے ،جس حصے پر گیند لگی اسے محفوظ بنانا مشکل ہے۔ تفصیلات کے مطابق فل ہیوزکی موت کے بعد ایک بار پھر کرکٹرز کی سلامتی کے حوالے سے بحث چھڑ گئی ہے، گذشتہ روز جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ ہیلمٹ کو اپ گریڈ کیا جاتا اور تمام چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اسے بہتر بنانے کی کوشش ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ساڑھے پانچ اونس وزن کی حامل اور 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی سخت گیند کا سامنا بذات خود ایک انتہائی خطرناک کام ہے۔ شیفلڈ شیلڈ میچ کے دوران فل ہیوز نے جو ہیلمٹ پہن رکھا تھا وہ برٹش کمپنی میسوری نے بنایا تھا، اس کا واقعہ پر کہنا ہے کہ ہم نے ٹی وی فوٹیج کا اچھی طرح جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ گیند گرل کے آخری حصے کے نیچے لگی، یہ ایک ایسی جگہ ہے جسے محفوظ بنانا بہت مشکل ہے، ہمیں اس چیز کا بھی خیال رکھنا ہوتا ہے کہ بیٹسمین آزادی کے ساتھ اپنے سر کو حرکت دے سکیں۔ دوسری جانب آئی سی سی کے سابق صدر جگموہن ڈالمیا اور سابق انگلش کرکٹر جیفری بائیکاٹ نے کھلاڑیوں کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔