مظفر گڑھ میں چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، مقابلے میں 4 دہشتگرد ہلاک

ویب ڈیسک  ہفتہ 13 دسمبر 2014
ملزمان کا تعلق پنجابی طالبان کے ابو عبداللہ گروپ سے ہے، پولیس۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

ملزمان کا تعلق پنجابی طالبان کے ابو عبداللہ گروپ سے ہے، پولیس۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

مظفر گڑھ: پولیس نے چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بتاتے ہوئے مقابلے میں 4 دہشت گرد ہلاک کر کے بھاری تعداد میں اسلحہ اور جہادی لٹریچر برآمد کر دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے حساس اداروں کی رپورٹ پرمظفر گڑھ میں محمود کوٹ روڈ پر دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو مسلح ملزمان نے پولیس نفری پر ہینڈ گرینیڈ اور بھاری اسلحے کی مدد سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہو گئے، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک جب کہ 4 فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ زخمی پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر مظفر گڑھ میں دہشت گردی کرنا چاہتے تھے اور گزشتہ کئی روز سے ایک مکان میں چھپے ہوئے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے 8 خود کش جیکٹس، 7 دستی بم، راکٹ لانچرز، غیر ملکی اسلحہ، پاسپورٹس اور جہادی لٹریچر بھی برآمد ہوا، ملزمان کا تعلق پنجابی طالبان کے ابو عبداللہ گروپ سے ہے۔ پولیس نے فرار ملزمان کی گرفتاری کے لئے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

ڈی پی او مظفر گڑھ رائے ظمیر الحق کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ بھارتی ساختہ ہے اور ملزمان کی شناخت نور محمد، ابو ذر، عمیر محمود اور سلطان محمود کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ہلاک ہونے والے ملزمان میں سے 2 کا تعلق ملتان، ایک کا ڈیرہ غازی خان اور ایک کا کراچی سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے نور محمد عرف ابو بکر نے چہلم شہدائے کربلا کے جلوس میں خود کش حملہ کرنا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔