ممبئی حملہ کیس میں ذکی الرحمان لکھوی کی ضمانت منظور

ویب ڈیسک  جمعرات 18 دسمبر 2014
استغاثہ ملزم کو مجرم ثابت نہیں کرسکا اس لئے ضمانت پر رہائی اس کا بنیادی حق ہے، وکیل ذکی الرحمان ۔ فوٹو: فائل

استغاثہ ملزم کو مجرم ثابت نہیں کرسکا اس لئے ضمانت پر رہائی اس کا بنیادی حق ہے، وکیل ذکی الرحمان ۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی ضمانت منظور کرلی ہے۔

راولپنڈی میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثرعباس زیدی نے ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے موکل کے خلاف مقدمے کو 6 سال کا عرصہ بیت گیا ہے لیکن اس دوران استغاثہ ایسا کوئی بھی ثبوت عدالت میں پیش نہیں کر سکا جس سے ان کے موکل کو مجرم ثابت کیا جاسکے، اگراتنے عرصے میں بھی کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے تو ان کے موکل کا بنیادی حق ہے کہ انہیں ضمانت پر رہا کر دیا جائے۔

وکیل استغاثہ چوہدری اظہر نے درخواست کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس مقدمے کی سماعت کے دوران ایسے شواہد عدالت میں پیش کئے گئے ہیں جن میں ملزم کے ممبئی حملوں کی سازش تیار کرنے کے ثبوت موجود ہیں، اس مقدمے میں اب شہادتیں قلمبند ہو رہی ہیں اس لئے ملزم کی درخواست ضمانت منظور نہیں ہونی چاہئے، فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نے 5،5  لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض ذکی الرحمان لکھوی کی ضمانت منظور کرلی۔

واضح رہے کہ 26 نومبر 2011 کو ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں 180 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے اور بھارت کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید اور ذکی الرحمان لکھوی ملوث ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔