فتح کے مرہم سے شکست کا زخم بھرنے کی تیاری

عباس رضا / نمائندہ خصوصی  جمعـء 19 دسمبر 2014
ٹرافی کا خواب لیے مثبت ذہن کیساتھ میدان میں اترینگے،چوتھے میچ میں ناقص فیلڈنگ لے ڈوبی، وقار یونس۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ٹرافی کا خواب لیے مثبت ذہن کیساتھ میدان میں اترینگے،چوتھے میچ میں ناقص فیلڈنگ لے ڈوبی، وقار یونس۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ابو ظبی: پاکستانی کرکٹ ٹیم جمعے کوسیریز کے فیصلہ کن ون ڈے انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ کے مدمقابل ہو گی۔

میزبان نے فتح کے مرہم سے شکست کا زخم بھرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی، جمعرات کو چوتھے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد اسے7 رنز سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا جسکے بعد سیریز 2-2 سے برابر ہو گئی، پانچویں میچ سے قبل گرین شرٹس کو درست کمبی نیشن تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ناصر جمشید کو اوپنر بھیجنے سے محمد حفیظ کا بیٹ خاموش ہوگیا، صرف ایک اسپیشلسٹ اسپنر شاہد آفریدی کیساتھ کھیلنے کے فیصلے پر بھی از سرنو غورکرنا پڑیگا، پیس بیٹری میںکمزوری کی علامت سہیل تنویر کے بارے میں فیصلہ بھی اہم ہوگا،رواں سال میں پہلی سیریز فتح کے منتظر گرین شرٹس کو تینوں شعبوں میں عمدہ پرفارمنس درکار ہے۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کے برق رفتارپیسر ایڈم ملن حریف ٹاپ آرڈر کیلئے چیلنج ہونگے۔ بھائی کی شادی کیلیے وطن واپس روانہ ہونے والے ویٹوری کا خلا ناتھن میک کولم پُر کرینگے۔ پاکستانی ہیڈ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ ابوظبی میں کھیلے گئے پہلے مقابلے میں بولنگ اور بیٹنگ ٹھیک رہی، ناقص فیلڈنگ لے ڈوبی، جمعے کو ٹرافی کا خواب لیے مثبت ذہن کیساتھ میدان میں اترینگے۔ تفصیلات کے مطابق پانچویں میچ سے قبل میزبان ٹیم درست کمبی نیشن تشکیل دینے کیلیے میں مبتلا ہے،مختلف تجربات کے باوجود کارکردگی میں تسلسل نہیں لایا جاسکا، اسد شفیق فارم کو منانے میں ناکامی پر بالآخرڈراپ کردیے گئے۔

ناصر جمشید کو اوپنر بھیجنے سے بعد تاخیر سے بیٹنگ کیلیے آنیوالے حفیظ کے بیٹ نے بھی رنز اگلنا چھوڑ دیا،عمراکمل پہلے میچ میں بہتر فارم میں نظر آرہے تھے لیکن پھر سیریز میں دوسری بار رن آؤٹ ہوگئے، انھیں مصباح کا خلا پُرکرنے کیلیے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرنا پڑیگا، اب تک ایک اسپیشلسٹ اسپنر آفریدی کیساتھ کھیلتے ہوئے پاکستان نے پارٹ ٹائمرز حارث سہیل اور احمد شہزاد کی خدمات سے کام چلایا ہے،پیس بیٹری میں سہیل تنویر کمزوری کی علامت بنے ہوئے ہیں۔

اس سے قبل وہاب ریاض بھی لائن اور لینتھ میں عدم تسلسل کی وجہ سے رنز روکنے میں ناکام رہے تھے،اس حوالے سے ٹیم مینجمنٹ کا فیصلہ بھی اہم ہوگا،کیویز کیلیے ان فارم کپتان کین ولیمسن تقویت کا باعث ہونگے،برق رفتار ایڈم ملن ایک بار پھرحریف ٹاپ آرڈر کو مشکل میں ڈالینگے، پہلے مقابلے میں کامیابی نے اسپنر ویٹوری کا حوصلہ بھی بڑھایا تاہم وہ بھائی کی شادی کیلیے وطن واپس چلے گئے،اس بار ناتھن میک کولم کو کھلانا ہوگا۔یاد رہے کہ رواں سال اختتام کے قریب ہے اور پاکستان ابھی تک کسی سریز میں فتح کا مزا نہیں چکھ سکا، سری لنکا نے 2-1 سے مات دی،کیویز نے 3-0 سے کلین سویپ کیا جبکہ کیویز بھی کم بیک کرتے ہوئے 2-2کی برابری پر آگئے ہیں۔

ہیڈکوچ وقار یونس نے کہاکہ دونوں ٹیموںکیلیے سیریز جیتے کاایک ہی موقع بچا ہے،گذشتہ میچ کے دوران کھلاڑی سانحہ پشاور کی وجہ سے صدمے کی حالت میں تھے،امید ہے کہ جمعے کو فیصلہ کن میچ شروع ہونے تک اس کیفیت سے نکل آئینگے، انھوں نے کہا کہ مثبت ذہن کیساتھ فتح کا عزم لیے میدان میں اترینگے،ورلڈ کپ سے قبل یہ اہم جیت متاثرہ خاندانوں کیلیے اظہار یکجہتی کا ایک ذریعہ ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ پہلے میچ میں بیٹنگ یا بولنگ نہیں بلکہ ناقص فیلڈنگ نے کیویز کو بڑا مجموعہ تشکیل دینے کا موقع فراہم کیا، گرین شرٹس کی غفلت کے سبب مہمان ٹیم نے 25سے 30زیادہ بنائے جسکی وجہ سے ہمیں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے توقع سے زیادہ محنت کرنا پڑی، کوچ نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ ٹیم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا،اگرچہ ہمیں شکست ہوئی لیکن مجموعی طور پر گرین شرٹس نے اچھا کھیل پیش کیا، انھوں نے کہا کہ یونس ایک چیمپئن کھلاڑی اور زبردست فائٹر ہیں۔

پہلے بھی کہتا رہا ہوں کہ ون ڈے کرکٹ میں اعتماد اور ردھم حاصل کرنے کیلیے انھیں تھوڑا وقت درکار ہوگا۔ وقار یونس نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل مختلف تجربات سے بہترین 15رکنی اسکواڈ ترتیب دینے کیلیے کام کررہے ہیں، اس لیے مختلف پلیئرزکو مواقع فراہم کیے گئے تاہم سیریز جیتنے کیلیے بہترین پلیئنگ الیون میدان میں اتارینگے، انھوں نے کہا کہ محمد حفیظ پر پابندی کی وجہ سے درست بولنگ کمبی نیشن تشکیل دینے میںمشکلات کا سامنا ہے، اسی لیے مختلف آپشنز پر غور کرہے ہیں،ہمیں 3سے 4ایسے پلیئرز کو تیارکرنا ہے جو ضرورت پڑنے پر چند اوورز بھی کر سکیں، حارث سہیل اور احمد شہزاد پر محنت کے مثبت نتائج سامنے آئے، اسد شفیق سے بھی توقعات ہیں، ورلڈ کپ سے قبل اچھا وقت ملے گا ، کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت سے بھی خامیوں پر قابو پانے کی کوشش کرینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔