خصوصی افراد کے کوٹہ پرعمل نہ کرنے پر وفاق اور پنجاب حکومت سے جواب طلب

ویب ڈیسک  پير 22 دسمبر 2014
3 دسمبر کو لاہور میں نابینا افراد نے اپنے حق کے لئے احتجاج کیا تھا تاہم پولیس نے ان پر بھی لاٹھیاں برسادی تھیں فوٹو: فائل

3 دسمبر کو لاہور میں نابینا افراد نے اپنے حق کے لئے احتجاج کیا تھا تاہم پولیس نے ان پر بھی لاٹھیاں برسادی تھیں فوٹو: فائل

لاہور: ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں خصوصی افراد  کے لئے مختص کوٹہ پر عمل نہ کرنے پر وفاق اور پنجاب حکومت  سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصورعلی شاہ نے سرکاری ملازمتوں میں خصوصی افراد کے لئے مختص کوٹہ پر عمل درآمد سے متعلق متفرق درخواستوں کی سماعت کی تو درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے عدالت عالیہ کو آگاہ کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی اداروں  کے علاوہ خود مختار اداروں میں بھی معذور افراد کی سرکاری نوکریوں کے لئے مختص 2 فیصد کوٹے پرعمل درآمد نہیں کیا جاتا، جس سے ان کی محرمیوں  میں  اضافہ ہوا ہے اور جب اپنے حقوق مانگنے یہ لوگ سڑکوں پر نکلے تو پولیس نے روایتی طریقہ اختیار کرتے ہوئے نابینا افراد کو بے ہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس موقع پر سرکاری وکیل نے آئی جی پنجاب کی جانب سے جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نابینا افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ایس ایچ او اور اے ایس آئی کو معطل کر کے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جارہی ہے۔ انہوں نے معذور افراد کے دو فیصد کوٹہ پر عمل نہ کرنے سے متعلق درخواست کا جواب داخل کرنے کے لئے عدالت سے مزید مہلت طلب کر لی۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے جن اداروں میں خصوصی افراد کے لئے مختص کوٹہ پر عمل نہیں  کیا جا رہا ان کی تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 24 دسمبر کو ہوگی۔

واضح رہے کہ 3 دسمبر کو لاہور میں نابینا افراد نے اپنے حق کے لئے احتجاج کیا تھا تاہم پولیس نے ان پر بھی لاٹھیاں برسادی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔