ڈاؤ یونیورسٹی میں جگر کی پیوندکاری آئندہ ماہ سے شروع ہوگی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 26 دسمبر 2014
انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ شعبے کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، حکومت کو کئی مسائل کا سامنا ہے، گورنر سندھ۔ فوٹو: فائل

انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ شعبے کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، حکومت کو کئی مسائل کا سامنا ہے، گورنر سندھ۔ فوٹو: فائل

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزنے اوجھاکیمپس میں جگرکی پیوندکاری (لیور ٹرانسپلانٹ) کایونٹ مکمل فعال کردیا جس میں آئندہ ماہ سے جگر کی پیوندکارندی کا عمل شروع کردیا جائیگا۔

اوجھا کیمپس میں ملک کاسب سے بڑا آئی سی یو کمپلیکس تھیٹر قائم کردیا جہاں 100 بستر اور100وینٹی لیٹرز بھی مختص کیے گئے، جگر کی پیوندکاری کا یونٹ 2 سال قبل اوجھا کیمپس میں قائم کیا گیا تھا جواب مکمل فعال کردیا گیا ہے جس کا نام انسٹیٹیوٹ قومی ادارہ برائے امراض جگر، معدہ و آنت رکھا گیا ہے، یونٹ میں مریضوں کو جگر، معدے، آنتوں کے امراض سمیت دیگر امراض کے علاج کی سہولتیں24گھنٹے ایمرجنسی کے طور پر فراہم کی جائیں گی۔

اس یونٹ میں شدید بیمار مریضوں کیلیے انتہائی نگہداشت یونٹ میں100 جدید مانیٹرز بھی رکھے گئے ہیں جبکہ پاکستان کی پہلی جدید ترین مشین فیبرواسکین بھی نصب کردی گئی ہے جو بغیر بایوایپسی کے جگرمیں ہونے والی تبدیلیوں کی نشاندہی کرسکے گی اس مشین کے ذریعے جگر کی چربی اور ہیپاٹائٹس وائرس سے متاثر ہونے والے جگرکے افعال کی بروقت تشخیص کی جاسکے گی،یونٹ میں اینڈواسکوپی  اور ای آرسی پی سمیت دیگر جدید ترین مشینیں بھی نصب کردی گئی ہیں۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان نے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے8 سرجنز پر مشتمل ماہرین کی ٹیم کو یونیورسٹی آف میری لینڈ تربیت کیلیے بھیجا تھاان ماہرین نے جگرکی پیوندکاری کی تربیت مکمل کرلی جبکہ پیرامیڈیکل عملے کوبھی تربیت دی گئی ہے، دریں اثنا یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس وائرس کا مرض ہولناک صورت اختیار کررہا ہے، ہیپاٹائٹس وائرس کی وجہ سے جگر کے امراض جنم لیتے ہیں اس لیے ڈاؤ  یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی میں لیورٹرانسپلانٹ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ جو اب مکمل کرلیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ڈاؤ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ اور لطیف لیبارٹری اینڈریڈیولوجی کیمپس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ اور سرکاری جامعات کے چانسلر گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا ناسورپورے ملک میں پھیل چکا ہے جس کے خاتمے لیے عوام اور پاکستان کی مسلح افواج تیار ہے، موجودہ حکومت کوکئی مسائل کا سامنا ہے، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی ؒجناح نے بڑی قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا ہم سب اس ملک کے نگہبان ہیں، یہ بات انھوں نے ڈاؤ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ اورلطیف لیبارٹری اینڈ ریڈیولوجی کیمپس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان سمیت دیگر فیکلٹی اراکین بھی موجود تھے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہاکہ سانحہ پشاور نے قبل قوم دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں تذبذب کا شکارتھی تاہم اب دہشت گردوں کیخلاف ملک بھر میں کارروائیوں کا سلسلہ  جاری ہے، ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی نے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ کا شعبہ بھی قائم کردیا ہے جووقت کی اہم ضرورت ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر مسعودحمید خان اور فیکلٹی اراکین کی یونیورسٹی کی ترقی کے لیے خدمات قابل تعریف ہیں، میڈیکل طلبا پروفیشنلز اورعوام کے لیے مزید مختلف پروگراموں کے انعقاد کی ضرورت ہے،سانحہ پشاور کے باعث کرسمس سادگی سے منانے پرمسیحی برادری کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان نے کہاکہ ڈاؤ یونیورسٹی عوام کو بہترین صحت کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔