- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
ملک بھرمیں 40لاکھ غیرمصدقہ موبائل سمزبند کرنے کافیصلہ
اسلام آباد / لاہور: دہشت گردی کے سدباب کے لیے حکومت نے 40لاکھ غیرمصدقہ موبائل سموں کو مستقل بندکرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا۔
پی ٹی اے نے ایسی موبائل فون سموں کو سیکیورٹی رسک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ 3 ماہ سے غیراستعمال شدہ سمیں بلاک کردی جائیں گی۔ بند ہونے والی سمز بایومیٹرک تصدیق کے بعددوبارہ نکلوائی جاسکیں گی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے موبائل آپریٹرزسے غیرمصدقہ سموں کے اعدادوشمار طلب کرلیے ہیں جب کہ موبائل آپریٹرزکو سمیں بندکرنے کاطریقہ کاربتانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ اس وقت ملک بھرمیں 40لاکھ غیرتصدیق شدہ سمیںموجود ہیںجن میںسے مسلسل استعمال نہ ہونے کے باعث اکثرسموں کی تصدیق بھی ممکن نہیں ہے اورصارف کوصرف بایومیٹرک سسٹم کے ذریعے ہی شناخت کرنا ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔