مدارس کے حوالے سے یکطرفہ فیصلہ قبول نہیں ہوگا، فضل الرحمن

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعـء 26 دسمبر 2014
مدارس کے بارے میں باتیں کرنیوالے بتائیں کیا غیر رجسٹرڈ اسکول نہیں، خطاب، میڈیا سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

مدارس کے بارے میں باتیں کرنیوالے بتائیں کیا غیر رجسٹرڈ اسکول نہیں، خطاب، میڈیا سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد:  جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اصولی طور پر فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں، ملکی قیادت کے سامنے بھی موقف اختیارکیا کہ معروضی حالات کے پیش نظر عدالتیں ضروری ہیں تو آئین سے رجوع کیا جائے۔

دینی مدارس پر یکطرفہ طور پر مسلط کیا جانے والا کوئی فیصلہ قطعاً قبول نہیں ہو گا، مدارس کو بلاوجہ حریف نہ بنایا جا ئے، مدارس کی کردار کشی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، دینی مدارس نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، دینی مدارس اور مذہبی رہنمائوںکے خلاف پروپیگنڈا عالمی ایجنڈا ہے، 2 سال کیلئے آرمی چیف کو اقتدار دینے کی باتیں غیر معمولی ہیں، جمہوریت اور مارشل لا کا ساتھ متضاد باتیں ہیں، غیر رجسٹرڈ مدارس کے بارے میں باتیں کرنے والے بتائیں کہ کیا غیر رجسٹرڈ اسکول نہیں۔

علما کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مدارس قیام امن کیلیے تصادم کے بجائے تعاون پیش کرنا چاہتے ہیں، 5 لوگوں کا گروہ اگر اسلحہ لے کر پہاڑوں پر چڑھ جائے تو وہ اسلام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا، سزائے موت کے حوالے سے انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔