لیبیا میں شدت پسندوں کا آئل ٹرمینل پر حملہ، 22 فوجی ہلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 26 دسمبر 2014
شدت پسندوں نے بن غازی کے السدرہ اور راس لانوف پورٹ پر قبضے کے لئے سمندر کے راستے بوٹس کی مدد سے راکٹ فائر کئے. فوٹو؛ فائل

شدت پسندوں نے بن غازی کے السدرہ اور راس لانوف پورٹ پر قبضے کے لئے سمندر کے راستے بوٹس کی مدد سے راکٹ فائر کئے. فوٹو؛ فائل

بن غازی: لیبیا میں شدت پسندوں کی جانب سے ملک کے سب سے بڑے آئل ٹرمینل السدرہ پورٹ پر قبضے کے لئے کئے جانے والے حملے میں 22 فوجی ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا کی الفجر ملیشیا کے شدت پسندوں نے بن غازی کے السدرہ اور راس لانوف پورٹ پر قبضے کے لئے سمندر کے راستے بوٹس کی مدد سے راکٹ فائر کئے جس کے نتیجے میں ایک آئل ٹینکر کو آگ لگ گئی۔ لیبین حکام کا کہنا ہے کہ الفجر ملیشیا کے ساتھ جھڑپوں میں سرت میں 18 فوجی ہلاک ہوئے جب کہ 4 فوجی السدرہ پورٹ پر ہلاک ہوئے۔

لیبیا کے ایک فوجی اہلکار کا کہنا ہے کہ الفجر ملیشیا کے شدت پسند نے بن غازی میں ہفتر اور حکومت کی حامی افواج کی بہت سی چیک پوسٹوں پر قبضہ کرتے ہوئے انھیں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ شدت پسند جنوب وسطی بن غازی میں اللیتھی کے بہت بڑے حصے پر اپنا قبضہ قائم کر چکے ہیں اور انھوں نے حکومت کی حمایت کرنے والے 45 افراد کے گھروں کو نذر آتش کر دیا ہے۔ الفجر ملیشیا کے شدت پسندوں نے حملے میں 6 افراد کو ذبح اور 14 کو گولیاں مار کر قتل کیا۔ دوسری جانب طرابلس میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلوں میں الفجر ملیشیا کے 3 شدت پسند بھی ہلاک ہوئے۔

واضح رہے کہ دسمبر 2013 میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں کے باعث لیبیا کی تیل کی پیداوار میں 3 لاکھ 50 ہزار بیرل یومیہ کمی واقع ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔