چارلی ہیبڈو اخبار کے دفتر پر حملہ امریکا یا اسرائیل کی کارروائی ہے، فرانسیسی سیاسی رہنما

ویب ڈیسک  اتوار 18 جنوری 2015
اخبار کے دفتر پر حملوں کا مقصد مغرب اور اسلام کے درمیان خلا پیداکرکے دونوں کے درمیان خانہ جنگی شروع کرنا ہے، لی پین، فوٹو:فائل

اخبار کے دفتر پر حملوں کا مقصد مغرب اور اسلام کے درمیان خلا پیداکرکے دونوں کے درمیان خانہ جنگی شروع کرنا ہے، لی پین، فوٹو:فائل

پیرس: فرانسیسی سیاسی جماعت کے سابق سربراہ جین میری لی پین کا کہنا ہے کہ پیرس میں چارلی ہیبڈو اخبار کے دفتر پر حملہ امریکی یا اسرائیلی ایجنسیوں کی کارروائی  ہے۔

فرانسیسی سیاسی جماعت نیشنل فرنٹ پارٹی کے سابق سربراہ جین میری لی پین کا روسی اخبار کو دیئے گئے انٹریو میں کہنا تھا کہ اخبار کے دفتر پر حملے  کے پیچھے امریکا یا اسرائیل کی کوئی سازش ہوسکتی ہے کیونکہ ان حملوں کا مقصد مغرب اور اسلام کے درمیان خلا پیداکرکے دونوں کے درمیان خانہ جنگی شروع کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات نہایت ہی مضحکہ خیز ہے کہ اخبار کے دفتر پر حملہ کرنے والے بھائیوں میں سے ایک کا شناختی کارڈ وہیں گرگیا ہو کیونکہ یہ بلکل اسی طرح ہے جب 9/11 کے واقعے کے بعد جہاز ہائی جیک کرنے والے شخص کا پاسپورٹ نیویارک میں زمین پر گراملا تھا۔

جین میری لی پین نے کہا کہ گزشتہ اتوار کو 15 لاکھ افراد نے ان حملوں کے خلاف مارچ کیا اور اپنے آپ کو’’ چارلی ‘‘ کہا میرے خیال میں وہ تمام افراد ’’چارلی‘‘ نہیں بلکہ ’’چارلی چپلن‘‘ تھے۔

واضح رہے کہ چارلی ہیبڈو نے توہین آمیز خاکے شائع کئے تھے جس پر  نامعلوم افراد نے اس کے دفتر پر حملہ کرکے 12 افراد کوہلاک کردیا تھا جب کہ پولیس کی کارروائی کے دوران بھی متعدد افراد مارے گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔