- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
اتحاد مسلم، اخُوت و رواداری
حضرت ابوموسیٰ اشعریؓ سے روایت ہے کہ اﷲ کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے تعلق ایک مضبوط عمارت کا سا ہے اس کا ایک حصہ دوسرے کو مضبوط کرتا ہے۔ پھر آپؐ نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر دکھایا کہ مسلمانوں کو اس طرح باہم وابستہ اور پیوستہ ہونا چاہیے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
جس طرح عمارت کی اینٹیں باہم مل کر مضبوط قلعہ بن جاتی ہیں اسی طرح امت مسلمہ ایک قلعہ ہے اور ہر مسلمان اس کی ایک اینٹ ہے، ان میں باہم وہی تعلق و ارتباط ہونا چاہیے جو قلعے کی ایک اینٹ کا دوسری اینٹ سے ہوتا ہے پھر آپؐ نے اپنے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں ڈال کر دکھایا کہ مسلمانوں کے مختلف افراد اور طبقوں کو باہم پیوست ہوکر اس طرح امت واحد بن جانا چاہیے۔ جس طرح دو ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے سے پیوست ہوکر ایک حصہ اور گویا ایک وجود بن گئیں۔
حضرت نعمان بن بشیرؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا سب مسلمان ایک جسم واحد کی طرح ہیں۔ اگر اس کی آنکھ دُکھے تو اس کا سارا جسم دُکھ محسوس کرتا ہے اور اسی طرح اگر اس کے سر میں تکلیف ہو تو بھی سارا جسم تکلیف میں شریک ہوتا ہے۔ (صحیح مسلم)
پوری امت مسلمہ گویا ایک جسم و جان والا وجود ہے اور اس کے افراد اس کے اعضا ہیں۔ کسی ایک عضو میں اگر تکلیف ہو تو اس کے سارے اعضا تکلیف محسوس کرتے ہیں۔ اسی طرح پوری امت اسلامیہ کو ہر مسلمان فرد کی تکلیف محسوس کرنی چاہیے اور اس کے دکھ درد میں سب کو شریک ہونا چاہیے۔
حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ اس لیے نہ تو خود اس پر ظلم و زیادتی کرے نہ دوسرے کا نشانہ ظلم بننے کے لیے اس کو بے مدد چھوڑے (یعنی دوسروں کے ظلم سے بچانے کے لیے اس کی مدد کرے) اور جو کوئی اپنے ضرورت مند بھائی کی حاجت پوری کرے گا۔ اﷲ تعالیٰ اس کی حاجت روائی کرے گا اور جو کسی مسلمان کو کسی تکلیف اور مصیبت سے نجات دلائے گا اﷲ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن کسی مصیبت اور پریشانی سے نجات عطا فرمائے گا اور جو کسی مسلمان کی پردہ داری کرے گا اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ داری کرے گا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے (لہٰذا) نہ خود اس پر ظلم و زیادتی کرے نہ دوسروں کا مظلوم بننے کے لیے اس کو بے یار و مددگار چھوڑے نہ اس کی تحقیر کرے، حدیث کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ کہتے ہیں کہ اس موقع پر رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنے سینہ مبارک کی طرف تین دفعہ اشارہ کرکے فرمایا، تقویٰ یہاں ہوتا ہے کسی آدمی کے لیے یہی برائی کافی ہے کہ وہ اپنے کسی مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے اور اس کی تحقیر کرے۔ مسلمانوں کی ہر چیز دوسرے مسلمان کے لیے حرام ہے۔ اس کا خون بھی، اس کا مال بھی اور اس کی آبرُو بھی (صحیح مسلم)
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔