- خیبر پختونخوا میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
سعودی عرب کی سمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، نئے فرمانروا شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز
ریاض: سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبد العزیز کی وفات کے بعد ان کے 79 سالہ سوتیلے بھائی شہزادہ سلمان بن عبد العزیز السعود نئے سعودی فرمانروا بن گئے اور ان کا کہنا ہے سعودی عرب کی سمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
سعودی فرمانروا کے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں سلمان ن عبد العزیز نے کہا کہ تمام مسلمانوں کو متحد ہو کر رہنا چاہئے جب کہ سعودی عرب کی سمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور ملک موجودہ سمت میں ہی آگے بڑھتا رہے گا۔ شہزادہ سلمان بن عبد العزیز کے فرمانروا بننے کے بعد سعودی کابینہ میں چند تبدیلیاں کی گئی ہیں، شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز سعودی ولی عہد اور نائب وزیراعظم اور شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز نائب وزیر اعظم دوم ہوں گے جب کہ شہزادہ محمد بن سلمان سعودی کو ملک کا نیا وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔
شہزادہ نائف بن عبدالعزیز کے انتقال کے بعد 2012 میں شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کو ولی عہد ( ڈپٹی پرائم منسٹر) کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ مرحوم شاہ عبداللہ کی انتہائی خراب صحت کے باعث گذشتہ کچھ عرصے سے شہزادہ سلمان ہی مختلف تقریبات میں ان کی نمائندگی کررہے تھے تاہم اب انہیں سعودی فرمانروا یعنی ملک کا وزیراعظم بنا دیا گیا ہے۔
سعودی عرب کے نئے حکمراں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اس سے پہلے وزیر دفاع رہ چکے ہیں۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز 31 دسمبر1935 کو پیدا ہوئے اور انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے داد کی طرف سے شاہی خاندان کیلئے بنائے گئے اسکول میں حاصل کی۔ 1950 میں انہیں سرکاری عہدے پر شاہ عبدالعزیز مرحوم نے اپنے نمائندے کے طور پر متعارف کرایا جبکہ صرف 19 برس کی عمر میں انہیں ریاض کا میئر بنا دیا گیا اور 20 سال کی عمر میں 1955 میں انہیں باقاعدہ طور پر وزیر کا عہدہ دے دیا گیا۔
سلمان بن عبدالعزیز نے اپنی صلاحتیوں کا لوہا اس وقت منوایا جب انہیں 1963 میں صرف 27 سال کی عمر میں ریاض کا گورنر بنایا گیا اور انہوں نے ایک اجڑے ہوئے قصبے کو عالی شان صوبہ بنا دیا اور وہ 1963 سے 2011 تک 48 سال تک اسی صوبے کے گورنر کے عہدے پر فائز رہے۔ انہیں نومبر 2011 میں وزیردفاع مقرر کیا گیا اور 18جون 2012 کو شہزادہ سلمان اپنے بھائی شہزادہ نائف کے انتقال کے بعد ولی عہد ( ڈپٹی پرائم منسٹر) مقرر ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔