چین میں گھوسٹ بینک نے لالچی لوگوں کو کروڑوں کا چونا لگا دیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 24 جنوری 2015
پولیس نے ایک خاتون سمیت جعلی بنیک چلانے والے 5 افراد کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے ایک خاتون سمیت جعلی بنیک چلانے والے 5 افراد کو گرفتار کرلیا۔

بیجنگ: کہتے ہیں لالچ بری بلا ہے اور اس کا ایک ثبوت چین میں ملا جہاں لوگوں نے لالچ میں آکر ایک ایسے بینک میں پیسے جمع کرادیئے جس نے انہیں دوگنا منافع کا لالچ دیا تھا لیکن اس بینک نے جو حقیقت میں بینک تھا ہی نہیں لوگوں کو منافع تو کیا دیا ان کے کروڑوں روپے ہی ہڑپ کرگیا۔

چینی میڈیا کے مطابق چین کے مشرقی شہر جان جینگ میں کچھ لوگوں نے دھوکے سے دولت کمانے کا انوکھا طریقہ نکالا اور ایک بینک ہی بنا ڈالا جس کی ظاہری شکل کچھ سرکاری بینکوں کی طرز کی تھی جبکہ اس کے باہر بھی اسی انداز کے سیکورٹی گارڈز کھڑے کردیئے اور ساتھ ہی دعویٰ کردیا کہ یہ بینک دیگر بینکوں سے زیادہ شرح سود دے گا جو جتنا زیادہ رقم جمع کرائے گا وہ اتنا ہی زیادہ شرح سود حاصل کرسکے گا بلکہ یہاں تک پیش کش کردی کہ ہر ہفتے وہ اپنے گاہکوں کو 2 فیصد سود دے گا جس کے بعد لالچ میں آکر لوگوں نے اپنی جمع پونجی اس بینک میں ڈال دی جو دیکھتے ہی دیکھتے  3 کروڑ 15 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

اس واقعے میں ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ایک شخص نے تو اس بینک پر کچھ زیادہ ہی اعتماد یا پھر زیادہ بھاری سود کا لالچ کرتے ہوئے 22 لاکھ 40 ہزار ڈالر جمع کرا دیئے اور اس پر ملنے والے بھاری  سود سے حاصل ہونے والی رقم کے خواب دیکھنے لگا لیکن جب اسے بینک نے وعدے کے مطابق سود نہیں دیا تو وہ کچھ شک میں پڑ گیا اور فوری طور پر پولیس کا اطلاع دے دی۔

پولیس کی تفتیش پر یہ انکشاف ہوا کہ جس بینک میں لوگوں نے اپنی جمع پونجی رکھی ہے وہ در اصل کوئی بینک نہیں ہے بلکہ ایک مقامی کوآپریٹو سوسائٹی ہے اور اس کے پاس کوئی بینک کھولنے کے اجازت نامے کی دستاویزات بھی موجود نہیں۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک خاتون سمیت جعلی بنیک چلانے والے 5 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔