جنوبی جارجیا سے چوہوں کے خاتمے کے لیے مشن روانہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 24 جنوری 2015
تیسرے اور حتمی مرحلے کے لیے ماہرین کے ساتھ ساتھ تین ہیلی کاپٹر اور 100 ٹن سے زائد چوہے مار ادویات روانہ کی گئی ہیں، فوٹو:فائل

تیسرے اور حتمی مرحلے کے لیے ماہرین کے ساتھ ساتھ تین ہیلی کاپٹر اور 100 ٹن سے زائد چوہے مار ادویات روانہ کی گئی ہیں، فوٹو:فائل

لندن: جنوبی جارجیا میں کے ایک جزیرے پر چوہوں نے ایسا قبضہ جما رکھا ہے کہ انہوں نے وہاں کے لوگوں اور پرندوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے اسی لیے ان کے خاتمے کے لیے کئی ٹن چوہے مار ادویات اور اسپرے لے کر تین ہیلی کاپٹر سے لدے بحری جہاز کو اس مقام پر روانہ کردیا گیا ہے۔

برطانوی اخبار کے مطابق فاک آئی لینڈ سے چلنے والا جہاز چوہے مار مشن پرجنوبی بحراوقیانوس کے جزیرے کی طرف روانہ کردیا گیا ہے جو کہ اس مشن کا حتمی مرحلہ ہے کیونکہ اس سے پہلے چلائی گئی ابتدائی دو مہمات میں 50 فیصد چوہوں کا خاتمہ کیا گیا ہے لیکن اس تیسرے اور حتمی مرحلے کے لیے ماہرین کے ساتھ ساتھ تین ہیلی کاپٹر اور 100 ٹن سے زائد چوہے مار ادویات روانہ کی گئی ہیں جو اس مشن کو کامیاب کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی جبکہ یہ جہاز 3 سے 4 روز میں اپنی منزل تک پہنچ جائے گا اور مہم کا باقاعدہ کا آغاز 15 فروری سے کیا جائے گا۔

چوہا مار مشن کے سربراہ یونیورسٹی آف ڈینڈی کے پروفیسر ٹونی مارٹن کا کہنا ہے کہ یہ ایک جادوئی جزیرہ ہے جہاں اکثر خوبصورت اور نایاب ترین پرندوں اور دیگر ساحلی جانوروں کا بسیرا رہتا ہے لیکن جب 200 سال قبل انسان یہاں آکر آبادہ ہوا تو اپنے ساتھ چوہوں کو بھی لے آیا جس نے ان نایاب پرندوں کے انڈوں اور بچوں کو کھانا شروع کردیا جس سے ان کی نسل کشی ہورہی ہے، یہ ساحلی پرندے ساحل کے کنارے پر ہی زندگی گزار سکتے ہیں اور یہیں اپنے بچوں کو جنم دہتے ہیں جو ان چوہوں کا بآسانی شکار ہو جاتے ہیں۔

ٹیم کا کہنا ہے کہ اب تک یہ قاتل چوہے کئی پرندوں کی تو 90 فیصد تک نسل کو ختم کرچکے ہیں تاہم بڑے گلیشیئرز کی وجہ سے یہ چوہے بعض پرندوں کے گھونسلوں تک نہیں پہنچ پاتے۔ اس مشن کے پہلے مرحلے میں 2011 میں کافی چوہوں کو مارا گیا لیکن اب بھی ان کی تعداد بہت زیادہ ہے تاہم امید ہے کہ اس حتمی مہم میں ان کا خاتمہ کرکے نایاب پرندوں کی نسل کو بچایا جا سکے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔