- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
جنوبی جارجیا سے چوہوں کے خاتمے کے لیے مشن روانہ
لندن: جنوبی جارجیا میں کے ایک جزیرے پر چوہوں نے ایسا قبضہ جما رکھا ہے کہ انہوں نے وہاں کے لوگوں اور پرندوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے اسی لیے ان کے خاتمے کے لیے کئی ٹن چوہے مار ادویات اور اسپرے لے کر تین ہیلی کاپٹر سے لدے بحری جہاز کو اس مقام پر روانہ کردیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق فاک آئی لینڈ سے چلنے والا جہاز چوہے مار مشن پرجنوبی بحراوقیانوس کے جزیرے کی طرف روانہ کردیا گیا ہے جو کہ اس مشن کا حتمی مرحلہ ہے کیونکہ اس سے پہلے چلائی گئی ابتدائی دو مہمات میں 50 فیصد چوہوں کا خاتمہ کیا گیا ہے لیکن اس تیسرے اور حتمی مرحلے کے لیے ماہرین کے ساتھ ساتھ تین ہیلی کاپٹر اور 100 ٹن سے زائد چوہے مار ادویات روانہ کی گئی ہیں جو اس مشن کو کامیاب کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی جبکہ یہ جہاز 3 سے 4 روز میں اپنی منزل تک پہنچ جائے گا اور مہم کا باقاعدہ کا آغاز 15 فروری سے کیا جائے گا۔
چوہا مار مشن کے سربراہ یونیورسٹی آف ڈینڈی کے پروفیسر ٹونی مارٹن کا کہنا ہے کہ یہ ایک جادوئی جزیرہ ہے جہاں اکثر خوبصورت اور نایاب ترین پرندوں اور دیگر ساحلی جانوروں کا بسیرا رہتا ہے لیکن جب 200 سال قبل انسان یہاں آکر آبادہ ہوا تو اپنے ساتھ چوہوں کو بھی لے آیا جس نے ان نایاب پرندوں کے انڈوں اور بچوں کو کھانا شروع کردیا جس سے ان کی نسل کشی ہورہی ہے، یہ ساحلی پرندے ساحل کے کنارے پر ہی زندگی گزار سکتے ہیں اور یہیں اپنے بچوں کو جنم دہتے ہیں جو ان چوہوں کا بآسانی شکار ہو جاتے ہیں۔
ٹیم کا کہنا ہے کہ اب تک یہ قاتل چوہے کئی پرندوں کی تو 90 فیصد تک نسل کو ختم کرچکے ہیں تاہم بڑے گلیشیئرز کی وجہ سے یہ چوہے بعض پرندوں کے گھونسلوں تک نہیں پہنچ پاتے۔ اس مشن کے پہلے مرحلے میں 2011 میں کافی چوہوں کو مارا گیا لیکن اب بھی ان کی تعداد بہت زیادہ ہے تاہم امید ہے کہ اس حتمی مہم میں ان کا خاتمہ کرکے نایاب پرندوں کی نسل کو بچایا جا سکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔