کاروباری لابی ریونیو حکام کے خصوصی اختیارات ختم کرانے میں کامیاب

ارشاد انصاری  اتوار 25 جنوری 2015
نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے اور پرانے اختیارات کا نوٹیفکیشن بحال کردیا جائیگا جس کے بارے میں ترمیمی نوٹیفکیشن بھی جلد جاری ہونے کا امکان ہے، ذرائع  فوٹو: فائل

نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے اور پرانے اختیارات کا نوٹیفکیشن بحال کردیا جائیگا جس کے بارے میں ترمیمی نوٹیفکیشن بھی جلد جاری ہونے کا امکان ہے، ذرائع فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے تاجروں کے دباؤ پر ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو ٹیکس چوروں کے خلاف اسیسمنٹ آرڈر جاری کرنے، پراسیکیوشن اورگرفتار کرنے کے اختیارات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جس کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو اور اس کے ماتحت افسران کو نئے اختیارات کے لیے جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر351 منسوخ کرکے اختیارات کا پرانا ایس آر او بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مذکورہ ایس آر او کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو ٹیکس چوروں کے خلاف اسیسمنٹ آرڈر جاری کرنے، پراسیکیوشن اورگرفتار کرنے کے اختیارات دیے تھے جس کے خلاف طاقتور لابی متحرک ہوگئی اور تاجروں نے شدید احتجاج کیا ۔

جس پر ایکشن لیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مذکورہ نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ایف بی آر نے مذکورہ ایس آر او ان کے نوٹس میں لائے بغیر اور وزارت خزانہ سے منظوری حاصل کیے بغیر جاری کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اب طاقتور لابی حکومت کو یہ نوٹیفکیشن ختم کرنے کے لیے مجبور کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ اب یہ طے ہوا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو ٹیکس چوروں کے خلاف اسیسمنٹ آرڈر جاری کرنے،پراسیکیوشن اورگرفتار کرنے کے اختیارات ختم کردیے جائیں گے جس کے لیے نوٹیفکیشن نمبر 351 منسوخ کردیا جائے گا اور اس کی جگہ پہلے والا نوٹیفکیشن بحال کردیا جائیگا ۔

جس کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو اور ان کے ماتحت ڈائریکٹرز صرف ٹیکس نادہندگان کی زبردتی رجسٹریشن کرسکے گا اور اس کو پکڑ سکے گا لیکن ان کے خلاف اسیسمنٹ آرڈرز جاری نہیں کرسکیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے نوٹیفکیشن 351 کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کے افسران کو انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے کیسوں میں ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے اختیارات دیے تھے جس کے تحت ڈی جی انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو کمشنر ان لینڈ ریونیو کے طور پر بھی کام کرنے کے اختیارات حاصل تھے اور وہ بطور کمشنر ان لینڈ ریونیو انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے کیسوں میں نوٹس جاری کرنے کے علاوہ نہ صرف قانون کے مطابق اسیسمنٹ آرڈر بھی جاری کرسکتے تھے بلکہ ان آرڈرز پر عملدرآمد کیلیے انفورسمنٹ بھی کرسکتے تھے۔

علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کے افسران کو ٹیکس چوری میں ملوث لوگوں کیخلاف پراسیکیوشن کرنے کے علاوہ گرفتار کرنے کے بھی اختیارات تھے تاہم ان اختیارات کے غلط استعمال کو روکنے کیلیے بھی میکنزم وضع کیا گیا تھا جس کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس ان لینڈ ریونیو کو ہدایات جاری کی گئی تھیں جن میں انہیں اس بات کا پابند بنایا گیاکہ وہ غیر جانبدارانہ طور پر صرف ان ہائی پروفائل کیسوں میں ان اختیارات کو استعمال کریں گے جہاں بھاری ریونیو شامل ہوگا۔

اس کے علاوہ اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس ان لینڈ ریونیو کے مد مقابل کوئی متوازی ادارہ قائم نہ ہوجائے اور ایک ہی کیس میں دونوں ادارے تحقیقات نہ کریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب یہ نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے اور پرانے اختیارات کا نوٹیفکیشن بحال کردیا جائیگا جس کے بارے میں ترمیمی نوٹیفکیشن بھی جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔