کمزور ستونوں پر سپنوں کا محل بنانے کی کوشش

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 25 جنوری 2015
مصباح الحق اور شان مسعود سپر فٹ،یونس خان،احمد شہزاد، احسان عادل اور فواد عالم 75 فیصد نمبر لے کر پاس اور انعام کے حقدار قرار۔  فوٹو: فائل

مصباح الحق اور شان مسعود سپر فٹ،یونس خان،احمد شہزاد، احسان عادل اور فواد عالم 75 فیصد نمبر لے کر پاس اور انعام کے حقدار قرار۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان کمزورستونوں پر سپنوں کا محل بنانے کی کوشش کرنے لگا، عمراکمل ، حارث سہیل، صہیب مقصود اور محمد عرفان گذشتہ دنوں نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں منعقدہ فٹنس ٹیسٹ پاس نہ کرنے کے باوجود ورلڈکپ میں شرکت کا پروانہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

رضاحسن،شرجیل خان، خرم منظور اور عبدالرحمان بھی معیار میں کوئی بہتری نہ لاسکے،سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم سے 25 فیصدکٹوتی ہوگی۔ ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘کی رپورٹ کے مطابق ڈھلتی عمرمیں مصباح الحق نے نوجوانوں کو شرمندہ کردیا، کپتان کے ساتھ شان مسعود کو بھی سپر فٹ کرکٹر قرار دیا گیا،یونس خان،احمد شہزاد، احسان عادل اور فواد عالم بھی 75 فیصد نمبر لے کر پاس اور انعام کے حقدار بن گئے، تسلی بخش نمبرزکے ساتھ ٹیسٹ پاس کرنے والے 13 پلیئرز میں شاہدآفریدی، سرفراز احمد اور محمد حفیظ بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مقابلوں میں کھلاڑیوں کے متعدد مسائل سامنے آنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہر 4 ماہ بعد فٹنس ٹیسٹ لینے کا سلسلہ گذشتہ سال شروع کیا تھا،پہلی بار صرف وارننگ پر اکتفا کیا گیا، تاہم بعد ازاں معیار پر پورا نہ اترنے والوں کوجرمانہ کرتے ہوئے سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم سے کٹوتیاں شروع کی گئیں، بہتری لانے والوں کیلیے انعام کا سسٹم بھی متعارف کرایا گیا تھا، ورلڈکپ سے قبل سال کے آخری ٹیسٹ گذشتہ دنوں 2 مراحل میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہوئے، زیادہ تر کھلاڑیوں کی فٹنس دسمبر میں جانچی گئی تھی جبکہ مصباح الحق، یونس خان اور ذوالفقار بابر سمیت چند کو جنوری کے دوسرے ہفتے اس امتحان سے گزرا گیا، ذرائع کے مطابق 8 کرکٹرز فٹنس کا مطلوبہ معیار ثابت کرنے میں ناکام رہے، ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل عمراکمل سرفہرست ہیں۔

وہ مختلف مراحل میں مجموعی طور پر 60 فیصد نمبر بھی حاصل نہیں کرسکے، ان کے ساتھ میگا ایونٹ میں شرکت کیلیے منتخب حارث سہیل، صہیب مقصود اور محمد عرفان بھی ٹیسٹ میں فیل ہونے والوں کی فہرست میں موجود ہیں، سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ شرجیل خان، رضا حسن، خرم منظور اور عبدالرحمان بھی فٹنس کے معیار میں بہت پیچھے رہ گئے، حیرت کی بات یہ ہے کہ گذشتہ فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والوں میں یہ 8 کھلاڑی بھی شامل تھے،اس بار بھی سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم سے 25 فیصد رقم کی کٹوتی کی جائے گی۔

ورلڈکپ اسکواڈ میں جگہ نہ بنانے والے فواد عالم اور عمرامین بھی انعام کے حقدار فٹ کھلاڑیوں کی فہرست کا حصہ ہیں، گذشتہ ٹیسٹ میں کامیاب نہ ہونے والے شاہدآفریدی تسلی بخش نمبرزکے ساتھ ٹیسٹ پاس کرنے والے 13 پلیئرز سرفراز احمد،محمدحفیظ،یاسر شاہ،جنید خان،اسد شفیق، محمد طلحٰہ، راحت علی، عمرگل، ذوالفقار بابر، انورعلی، اظہر علی اور عدنان اکمل کیساتھ موجود ہیں، ان سب کھلاڑیوں پر جرمانہ ہوگا نہ ہی انعامات سے نوازا جائے گا۔

دوسری جانب ڈھلتی عمر کے مصباح الحق نے فٹنس میں نوجوانوں کو شرمندہ کردیا ہے، ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے کیویز سے سیریز کے 3 میچز میں شرکت نہ کرنے والے کپتان نے بحالی کے سفر میں ہی ٹیسٹ دیتے ہوئے سب کو پچھاڑ دیا،مصباح الحق اور شان مسعود ہی صرف 2 ایسے کھلاڑی ہیں جنھوں نے فٹنس کا 80 فیصد لیول حاصل کیا،دونوں کی سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم میں 17.50 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

ایک بورڈ آفیشل کے مطابق کپتان انجری سے بحالی کیلیے مناسب آرام دیے جانے کے بعد ٹیسٹ دینے آئے تھے، اس دوران انھیں کسی قسم کے مسائل پیش آئے نہ ہی تھکاوٹ کے کوئی آثار ظاہر ہوئے،مصباح نے نوجوان کرکٹرز کیلیے ایک مثال قائم کردی، وہ نہ صرف فٹنس کے معاملے میں انھیں سخت چیلنج دینے میں کامیاب ہوئے بلکہ فہرست میں سب سے اوپر جگہ بنائی۔ ٹاپ ٹو کے بعد 75 فیصد نمبر حاصل کرنے والوں میں یونس خان، احمد شہزاد اور حیران کن طور پر احسان عادل بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔