’دوسرا‘ گیند بھی قانونی حدود میں کر پارہا ہوں، سعید اجمل

اسپورٹس ڈیسک  پير 26 جنوری 2015
چنئی میں ٹیسٹ کے بعد بولنگ ایکشن کلیئر ہوجانے کیلیے پرامید ہوں، پاکستانی آف اسپنر۔ فوٹو: فائل

چنئی میں ٹیسٹ کے بعد بولنگ ایکشن کلیئر ہوجانے کیلیے پرامید ہوں، پاکستانی آف اسپنر۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستانی آف اسپنر سعید اجمل نے چنئی میں آئی سی سی کی منظور کردہ لیبارٹری سے اپنے ایکشن کا بائیومکینک تجزیے کے بعد اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کے ایکشن کو کلیئر کر دیا جائے گا۔

چنئی میں بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ مجھے محسوس ہوا کہ میرا ٹیسٹ کرنے والے میرے بولنگ ایکشن سے خوش تھے، میں پرامید ہوں، لیکن آخری فیصلہ تو انہی  کا ہوگا، گزشتہ برس سری لنکا کے خلاف گال میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کے امپائروں نے سعید اجمل کے مشکوک بولنگ ایکشن کے بارے میں رپورٹ دی تھی، اس کے بعد آئی سی سی نے انھیں بولنگ ایکشن کے تجزیے کے لیے برسبین بھیجا تھا جس کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سعید اجمل تقریباً چالیس ڈگری پر بولنگ کررہے ہیں جبکہ آئی سی سی کی مقرر کردہ حد پندرہ ڈگری ہے اس کے بعد سے سعید اجمل کو معطلی کا سامنا ہے۔

حالیہ بائیو مکینک ٹیسٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے سعید اجمل نے کہا کہ نے ٹیسٹ کے دوران 30گیندیں کی ہیں اور ہر دفعہ میں نے پانچ مختلف گیندیں کیں جن میں دوسرا، کیرم بال، آف اسپن، سیم اپ، اور تیز گیندمیں شامل تھیں، انھوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ  اب میں اپنی ’دوسرا‘ گیند بھی مقررہ حد کے اندرکرپارہا ہوں، اگر میں صرف آف اسپن بولنگ کرنا چاہتا تو میں صرف 2 ہفتے کے اندر اپنا ایکشن کلیئر کروا لیتا۔ لیکن میں اپنی تنوع کو برقرار رکھنا چاہتا ہوں، اپنے بولنگ ایکشن میں تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سعید اجمل نے کہا کہ ’پہلے میرا بازو میرے جسم کے پیچھے سے آتا تھا۔

اب یہ سائیڈ سے آ رہا ہے، پہلے میرا اگلا پاؤں ہوا میں ہوتا تھا جب گیند کو ریلیز کرنے والا ہوتا تھا لیکن اب میرا پاؤں زمین پر ہوتا ہے، پہلے میں گیند کو ریلیز کرتے ہوئے اوپر کی طرف دیکھ رہا ہوتا تھا لیکن اب میں بیٹسمین کو دیکھ رہا ہوتا ہوں، اب میرا ایکشن سائیڈ آرم ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔