جامعہ کراچی میں نتائج کی شفافیت کیلئے ڈگری امتحانی کاپیوں کی کوڈیفکیشن شروع

صفدر رضوی  پير 26 جنوری 2015
20برس بعد بی کام ریگولرکے 3 پرچوں کی کوڈیفیکیشن پرکالج اساتذہ نے کاپیاں نہ جانچنے اور نتائج روکنے کاعندیہ دے دیا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

20برس بعد بی کام ریگولرکے 3 پرچوں کی کوڈیفیکیشن پرکالج اساتذہ نے کاپیاں نہ جانچنے اور نتائج روکنے کاعندیہ دے دیا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے 20برس بعدڈگری کلاسز کے امتحانی نتائج کی تیاری کے لیے امتحانی کاپیوں کی ’’کوڈیفکیشن‘‘ شروع کردی۔

نتائج کے شفاف اجرا کے لیے ابتدائی مرحلے میں بی کام (ریگولر) کی امتحانی کاپیوںکی جانچ سے قبل ان کاپیوں کی کوڈیفیکیشن شروع کردی گئی، سرکاری کالجوں کے اساتذہ نے امتحانی نتائج کی شفافیت کے لیے کاپیوں کی کوڈیفیکیشن کے عمل کومستردکرتے ہوئے جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات میں کوڈیفیکیشن کاعمل روکنے کے لیے دبائو ڈالنا شروع کردیا۔

شعبہ امتحانات کوکوڈیفیکیشن سے باز رکھنے کے لیے اس سلسلے میں کالج اساتذہ کی جانب سے کاپیوں کی جانچ نہ کرنے اورنتائج روکنے کاعندیہ دیا جارہا ہے جس کے سبب جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کی جانب سے امتحانی نتائج کی شفافیت کویقینی بنانے کے لیے کوڈیفیکیشن کامتعارف کروایا گیا عمل خطرے سے دوچارہوگیا، ’’ایکسپریس‘‘ کو جامعہ کراچی اور سرکاری کالجوں کے بعض ذرائع سے علم ہواہے کہ جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات نے ابتدائی طورپر بی کام (ریگولر) میں ’’بزنس لا، اسٹیٹس اورایڈوانس اینڈ کوسٹ اکائونٹنگ‘‘ کے مضامین کی کاپیوں کی کوڈیفیکیشن کرانے کا فیصلہ کیا جس پر عمل درآمد بھی شروع کردیا گیا۔

اس دوران متعلقہ مضامین سے تعلق رکھنے والے بعض کالج اساتذہ نے وفود بناکرشعبہ امتحانات کے چکرکاٹنے شروع کردیے، انتظامیہ پر مسلسل دبائو ڈالاجارہا ہے کہ فوری طورپر بی کام کے مذکرہ مضامین کی کاپیوں کی شروع کی گئی کوڈیفیکیشن کاعمل روکاجائے اوراساتذہ کوامیدواروں کے نام اور رول نمبر کے صفحے کے ساتھ ان کی کاپیاں بھجوائی جائیں۔

واضح رہے کہ امیدواروں کی کاپیوں سے ان کے نام اوررول نمبرکے بجائے کوڈ متعارف کروانے کاعمل شعبہ امتحانات کی جانب سے مختلف شکایات کے بعد شروع کیاگیاہے جب ان امیدواروں کوان مضامین میں 90سے زائد مارکس دیے گئے جبکہ جب ان امیدواروں کی کاپیاں نکلوائی گئی توکاپی پرامیدواروں نے حاصل کردہ نمبروں کے مساوی سوال بھی حل نہیں کیے تھے۔

ادھر ’’ایکسپریس‘‘ نے اس معاملے پر جب جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسرڈاکٹرارشداعظمی سے رابطہ کیاتوانھوں نے کوڈیفیکیشن کے منصوبے میں آنے والی رکاوٹوں کی تصدیق کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد قیصرکی منظوری سے شروع کیا گیا ہے لہذاکسی بھی دباؤ پر اسے ترک نھیں کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔