محکمہ تعلیم کا اساتذہ کی ترقی کارکردگی سے منسلک کرنے پر غور

اسٹاف رپورٹر  منگل 27 جنوری 2015
اس سے معیار تعلیم میں بہتری آئے گی اور بہترکارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے اساتذہ کی ترقی منجمد ہو جائےگی، نثار کھوڑو۔فوٹو: فائل

اس سے معیار تعلیم میں بہتری آئے گی اور بہترکارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے اساتذہ کی ترقی منجمد ہو جائےگی، نثار کھوڑو۔فوٹو: فائل

کراچی: سندھ کے سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی اگلے گریڈز میں ترقی کو ان کی کارکردگی سے منسلک کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

اس سے معیار تعلیم میں بہتری آئے گی، بہترکارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے اساتذہ کی ترقی منجمد ہو جائے گی اور غیر حاضر اساتذہ سے نجات مل جائے گی، محکمہ تعلیم کی 6 ہزار خالی اسامیوں پر بھرتی کے لیے جلد این ٹی ایس کے ذریعے ٹیسٹ منعقد کرائے جائیں گے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کو سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کئی ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کیا،سینئر وزیر تعلیم نے بتایا کہ گزشتہ 5سال کے دوران سرکاری شعبے میں 10 جامعات اور انسٹی ٹیوٹس جبکہ نجی شعبے میں 7 جامعات اور ڈگری دینے والے انسٹی ٹیوٹس قائم کیے گئے ہیں، سرکاری شعبے میں قائم کردہ یونیورسٹی آف صوفی ازم این ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ اب تک فعال نہیں ہو سکی، مٹھی میں کراچی یونیورسٹی کا کیمپس قائم کرنے کے لیے ہم کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ سے بات کریں گے ۔

صوبے میں کل 269 کالجز ہیں، یہ تعداد بہت کم ہے،سندھ نے پہلی بار 5 سالہ ایجوکیشن سیکٹر پلان بنایا ہے اس میں پرائمری سے اعلیٰ تعلیم تک منصوبہ بندی کا وژن دیا گیا ہے،ہماری کوشش ہے کہ ہر تعلقہ ہیڈ کوارٹرز میں کالج ہو،  کسی کالج پر کوئی قبضہ نہیںہوا، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ 2012 میں این ٹی ایس کی بھرتیوں میں شہری دیہی کوٹے کا خیال نہیں رکھا گیا، اس طرح آئین کی خلاف ورزی کی گئی، نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ یہ بھرتیاں ورلڈ بینک کے ساتھ معاہدے کے تحت ہوئی ہیں، یونین کونسل، ضرورت اور میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔