- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
شرح سود میں کمی سے حصص مارکیٹ میں زبردست تیزی
کراچی: حصص کی تجارت پرقرضوں کی شرح سود میں 1فیصد کمی نے مثبت اثرات مرتب کیے اور کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو تیزی کا زبردست ریلا آیا جس سے انڈیکس کی34100،34200 ،34300 اور 34400 پوائنٹس کی 4 حدیں بیک وقت عبور کرگیا۔
59.43 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی76 ارب50 کروڑ87 لاکھ 64 ہزار881 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی نئی مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود میں 1فیصد کی کمی سے نجی شعبے کے قرضوں کے حجم میں متوقع اضافے اور پیداواری وبرآمدی لاگت میں کمی جیسے مثبت عوامل کے باعث پیر کو بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں خریداری رحجان زور پکڑگیا اور تیزی کی اس بڑی لہر میں اینگرو فوڈز کے بہترین مالیاتی نتائج نے بھی اہم کردار ادا کیا تاہم عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے آئل سیکٹر کی سرگرمیاں محدود رہیں۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس439.94 پوائنٹس کے اضافے سے34466.53 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس292.66 پوائنٹس کے اضافے سے22397.02 اور کے ایم آئی30 انڈیکس670.87 پوائنٹس کے اضافے سے53778.35 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 59.30 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر36 کروڑ20 لاکھ89 ہزار 450 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار396 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 235 کے بھائو میں اضافہ 140 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔