سندھ ریزرو پولیس کے سیکڑوں اہلکار کئی برس سے ترقی کے منتظر

راحیل سلمان  منگل 27 جنوری 2015
متاثرہ اہلکاروں نے حال ہی میں تعینات کیے جانیوالے ڈی آئی جی ایس آر پی ڈاکٹر امین یوسف زئی سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلے کو حل کریں۔ فوٹو: فائل

متاثرہ اہلکاروں نے حال ہی میں تعینات کیے جانیوالے ڈی آئی جی ایس آر پی ڈاکٹر امین یوسف زئی سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلے کو حل کریں۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ پولیس کے انتہائی اہم شعبے سندھ ریزرو پولیس (ایس آر پی) میں سیکڑوں اہلکار کئی برس سے ترقی کے منتظر ہیں، اہلکاروں نے لازمی قرار دیے گئے کورسز بھی کرلیے جبکہ کئی عمر کی حد کو بھی پہنچ گئے۔

سندھ پولیس کی تمام رینجز میں ترقیاں دی جارہی ہیں لیکن ایس آر پی کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس کے باعث فورس میں بددلی پھیل رہی ہے ، سیکڑوں اہلکاروں نے نئے تعینات کیے جانے والے ڈی آئی جی ڈاکٹر امین یوسف زئی سے اپیل کی ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر اس معاملے کو حل کریں ، تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے انتہائی اہم شعبے سندھ ریزرو پولیس میں تعینات سیکڑوں اہلکار کئی سال سے ترقی کے منتظر ہیں۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ چند ماہ قبل کچھ سپاہیوں کو ہیڈ کانسٹیبل بنادیا گیا تھا لیکن ہیڈ کانسٹیبل سے اے ایس آئی، اے ایس آئی سے سب انسپکٹر اور سب انسپکٹر سے انسپکٹر تک کے عہدوں پر کئی سال سے ترقیاں ہی نہیں دی گئیں جس کی وجہ سے فورس میں بددلی پھیل رہی ہے، سیکڑوں  اہلکاروں نے اگلے گریڈ میں ترقی کے لیے لازمی قرار دیے گئے کورسز بھی کرلیے ہیں، کئی اہلکار عمر کی حد کو بھی پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کی تقریباً تمام رینجز میں ہی ترقیوں کا عمل جاری ہے لیکن ریزرو پولیس جیسے اہم شعبے کو نظر انداز کیا جارہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ صورتحال کے باعث اہلکاروں میں شدید مایوسی اور بددلی پھیل رہی ہے، کئی ماہ سے مستقل ڈی آئی جی بھی تعینات نہیں کیا گیا۔

کچھ عرصہ قبل 15 روز کے لیے تعینات کیے گئے ایک ڈی آئی جی نے اپنی تقرری کے آخری روز اپنے منظور نظر 3 اہلکاروں کی ترقی کے پروانے جاری کیے جس کے باعث کئی اہلکاروں نے احتجاج بھی کیا تھا، متاثرہ اہلکاروں نے حال ہی میں تعینات کیے جانیوالے ڈی آئی جی ایس آر پی ڈاکٹر امین یوسف زئی سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلے کو حل کریں اور جلدڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس طلب کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔