ایم کیو ایم کا کارکن کے قتل پر ملک بھر میں یوم سوگ اور سندھ میں ہڑتال کا اعلان

ویب ڈیسک  بدھ 28 جنوری 2015
یپلز پارٹی کی حکومت جمہوری حکومت نہیں ظالم حکومت ہے جو ایم کیو ایم کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے، انچارج رابطہ کمیٹی قمر منصور

یپلز پارٹی کی حکومت جمہوری حکومت نہیں ظالم حکومت ہے جو ایم کیو ایم کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے، انچارج رابطہ کمیٹی قمر منصور

کراچی: متحدہ قومی مومنٹ نے سیکٹر انچارج سہیل احمد کے قتل پر ملک بھر میں پرامن یوم سوگ اور سندھ میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل کی ہے۔

ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انچارج رابطہ کمیٹی قمر منصور نے کہا کہ کراچی آپریشن کا رخ ایم کیو ایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے  اور اب تک آپریشن کے نام پر ایم کیو ایم کے 36 کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے لیکن حکومت اور ادارے اس صورتحال میں خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند پولیس افسران شہر میں سادہ لباس ٹیمیں چلارہے ہیں جو ہمارے بے گناہ کارکنان کو اغوا کے بعد قتل کر رہے ہیں اور اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔

قمر منصور نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت جمہوری نہیں بلکہ ظالم حکومت ہے جو ایم کیو ایم کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے اور جب سے یہ حکومت آئی ہے ایم کیو ایم کے کارکنان کو قتل کیا جارہا ہے جبکہ پی پی گزشتہ دور میں بھی ہمارے ہزاروں کارکنان کو شہید کیا گیا، پیپلز پارٹی نے اپنے خفیہ ٹارچر سیل بنائے ہوئے ہیں جہاں ایم کیو ایم کے کارکنان پر انسانیت سوز تشدد کرکے ان سے بیانات لئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے قتل کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ ہیں جن کی سفاکیت کا یہ عالم ہے کہ مرنے والوں کے اہل خانہ کے احتجاج کو حملہ کہتے ہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس قسم کے اقدامات سے ایم کیو ایم ختم ہوجائے گی تو یہ ان کی غلط فہمی ہے کیونکیہ ایم کیو ایم کو اس قسم کے ظلم وبربریت کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا۔

رابطہ کمیٹی کے انچارج نے وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیف جسٹس ناصر الملک سے مطالبہ کیا کہ کہ وہ سہیل احمد سمیت دیگر کارکنان کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایم کیوایم پر ظلم کا سلسلہ بند کرائیں۔

اس سے قبل کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سہیل احمد کو سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا جس کی ایف آئی آر 16 دسمبر کو متعلقہ تھانے میں درج کرائی گئی اور ان کی بازیابی کے لئے سندھ اسمبلی سمیت ہر آئینی اور جمہوری دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کہیں سے انصاف نہیں ملا اور ہم احتجاج کرتے رہ گئے جب کہ سہیل احمد کو قتل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سہیل احمد کو 24 گھنٹے قبل گولیاں مار کر شہید کیا گیا اور ان کی لاش موچکو تھانے کی حدود میں پھینک دی گئی۔

دوسری جانب ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے سہیل احمد کے ماورائے عدالت قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑ میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کے بجائے پولیس، رینجرز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بعض افسران و اہلکاروں اور حکومت سندھ نے ملی بھگت کرکے ایم کیو ایم کو اپنا ہدف بنایا ہوا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے مطالبہ کیا کہ سہیل احمد کے سرکاری حراست میں ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لے کر اس میں ملوث عناصر کے خلاف فوری قانونی کارروائی کریں۔

ادھر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے ایم کیو ایم کے یوم سوگ کی حمایت کرتے ہوئے کل سڑکوں پر ٹرانسپورٹ نہ لانے جب کہ آل پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے کل سندھ کے تمام نجی اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔