وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے پٹرول بحران کی ذمہ داری قبول کرلی

ویب ڈیسک  بدھ 28 جنوری 2015
بحران کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عوام سے معافی مانگتے ہیں، سیکریٹری پیٹرولیم،
فوٹو: فائل

بحران کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عوام سے معافی مانگتے ہیں، سیکریٹری پیٹرولیم، فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے پٹرول بحران کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کہیں تو استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہوں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کا اجلاس ہوا جس میں وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کمیٹی کے سامنے ملک میں گزشتہ دنوں پٹرول بحران کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس بحران سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور اب ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی تاہم بحران پر اگر وزیراعظم کہیں تو استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہوں۔

سیکریٹری پٹرولیم نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت پیٹرولیم بحران کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عوام سے معافی مانگتی ہے، ہمارے پاس ایک لاکھ 50 ہزار ٹن تیل اسٹور کرنے کی گنجائش ہے لیکن تیل کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے لہٰذاحکومت نے اس بحران نمٹنے کے لیے فوری طور پر 40 ارب روپے بھی فراہم کردیئے ہیں جبکہ اس موقع پر چیرمین اوگرا کا موقف تھا کہ ہمارا کام پٹرول کا ذخیرہ چیک کرنا نہیں بلکہ صرف تیل کا لائسنس چیک کرنا ہے۔

قائمہ کمیٹی کے اراکین نے پٹرول بحران پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جس کی چھٹی ہونی چاہئے وہ ابھی تک سیٹ پر ہے، وزیر پیٹرولیم کو اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہئے تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔