کراچی سمیت سندھ بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کے بعد معمولات زندگی بحال

ویب ڈیسک  جمعرات 29 جنوری 2015

کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے کارکن کے قتل کے خلاف سندھ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کے بعد معمولات زندگی بحال ہوگئی ہے۔ 

کراچی کے تاجروں کی تمام چھوٹی بڑی تنظیموں، نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشن اور ٹرانسپورٹ اتحاد نے متحدہ قومی موومنٹ کی ہڑتال کی حمایت کی، جس کے باعث شہر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں، بازار، کاروباری مراکز، نجی تعلیمی ادارے، پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رہے، ہڑتال کے باعث شہر کی سب سے بڑی جامعہ کراچی یونیورسٹی میں آج ہونے والے تمام پرچے ملتوی کر دیئے گئے  جبکہ سرکاری اداروں اور اسپتالوں میں عملے کی حاضری بھی نہ ہونے کے برابر رہی، اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے قیدیوں کو بھی عدالتوں میں ہپیش نہیں کیا گیا۔ کراچی کے علاوہ حیدر آباد، میرپورخاص، سکھر، ٹنڈوالہیار، نواب شاہ، بدین، دوڑ اور سانگھڑ سمیت سندھ کے بیشتر شہروں میں بھی کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔

بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے یوم سوگ میں عوام کے بھرپور ساتھ دینے پت تہہ دل شکر یہ ادا کیا اور اپیل کی کہ عوام کاروبار زندگی معمول پر لے آئیں، ایم کیو ایم کے قائد کی اپیل پر کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہری علاقوں میں معمولات زندگی بحال ہوگئی ۔

عوام ، تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز کی جانب سے یوم سوگ میں ایم کیو ایم کا ساتھ دینے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ تاجر، دکاندار، ٹرانسپورٹرز اور عوام شام 4 بجے اپنا کاروبار کھول لیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کی جانب سے سوسائٹی سیکٹر کے کارکن سہیل احمد کی اغوا کے بعد ہلاکت اور کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف ملک بھر میں سوگ اور سندھ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔