ورلڈ کپ میں ٹرافی2 ٹیموں میں تقسیم ہونے کا خطرہ ٹل گیا

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 30 جنوری 2015
بدتمیزپلیئرزکیخلاف سخت ایکشن،سابقہ اوورریٹ کا مسئلہ کپتان کے آڑے نہیں آئے گا ۔ فوٹو : فائل

بدتمیزپلیئرزکیخلاف سخت ایکشن،سابقہ اوورریٹ کا مسئلہ کپتان کے آڑے نہیں آئے گا ۔ فوٹو : فائل

دبئی: ورلڈ کپ ٹرافی 2 ٹیموں میں تقسیم ہونے کا خطرہ ٹل گیا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے فائنل ٹائی ہونے کی صورت میں فاتح ٹیم کے تعین کیلیے سپر اوور بحال کردیا، میگا ایونٹ میں سابقہ سلو اوورریٹ خلاف کی ورزی کسی کپتان کے آڑے نہیں آئے گی۔

بدتمیز کھلاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے گذشتہ برس اعلان کیا تھا کہ اگر فائنل میں مقابلہ برابر رہا تو پھر دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قراردیا جائے گا، مگر اب سپر اوورکو بحال کردیا گیا جو ورلڈ کپ 2011 کی پلیئنگ کنڈیشنز میں شامل تھا۔ کونسل کے اعلامیے میں کہا گیاکہ اگر ورلڈ کپ 2015 کا فائنل بے نتیجہ ثابت ہوا تو پھر چیمپئن سائیڈ کا تعین سپر اوور پر کیا جائے گا،ماضی میں یہ ٹائی ختم کرنے کیلیے کافی موثر ثابت ہوا اور بہترین طریقہ ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ فائنل میں ٹرافی کے واحد حقدار کا فیصلہ ہوا اور اس کیلیے سپر اوور سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔ دبئی میں منعقدہ بورڈ اجلاس میں آئی سی سی نے سلو اوور ریٹ کے حوالے سے ایک تجویز کی بھی منظوری دی جس کے تحت ایونٹ میں کسی بھی کپتان کی سابقہ خلاف ورزی آڑے نہیں آئے گی۔ اگر ایونٹ سے قبل کسی باہمی سیریز میں کسی کپتان کو جرمانہ ہوا۔

پھر وہ ورلڈ کپ میں دوبارہ اس غلطی کا مرتکب ہوا تب بھی اسے اگلے میچ کیلیے معطل نہیں کیا جائے گا بلکہ ایونٹ سے قبل کی خلاف ورزی وقتی طور پر معطل ہوگی، اس کا اطلاق پھر ایونٹ کے بعد سے شروع ہونے والی باہمی سیریز میں ہوگا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے بدتمیز کرکٹرز کے خلاف امپائرز کی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے ورلڈ کپ میں بھی سخت ایکشن لینے کی ہدایت دے دی گئی۔ گذشتہ کچھ عرصے میں مختلف آن فیلڈ تنازعات سامنے آنے کے بعد کونسل اس انتہائی اقدام پر مجبور ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔