شکارپور دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 56 ہو گئی

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 جنوری 2015
دھماکا نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران ہوا جبکہ حادثے کے وقت امام بارگاہ میں تقریبا 300 افراد موجود تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

دھماکا نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران ہوا جبکہ حادثے کے وقت امام بارگاہ میں تقریبا 300 افراد موجود تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

شکار پور: لکھی در میں امام بارگاہ میں دھماکے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 56 ہو گئی ہے جب کہ متعدد بچوں سمیت 50 سے زائد زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شکارپور کے علاقے لکھی در میں امام بارگاہ مولیٰ علی میں دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 56 ہوگئی ہے جب کہ بچوں سمیت 50 سے زائد زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی اور حادثے کے وقت امام بارگاہ میں تقریبا 300 افراد موجود تھے۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو سول اسپتال شکار پور اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی، شکارپور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ شکارپور میں متاثرہ امام بارگاہ پہنچے اور دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے 20، 20 لاکھ جب کہ زخمیوں کے لئے 2، 2 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ نے شکارپور حادثے کے باعث سندھ میں ایک روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے امام بارگاہ کے قریب ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت جاں بحق و زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے اس کی رپورٹ طلب کرلی، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، قائد ایم کیو ایم الطاف حسین اور تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جب کہ تحفظ عزاداری کونسل، شیعہ علما کونسل، جعفریہ الائنس اور مجلس وحدت المسلمین نے دھماکے کے خلاف 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔