شہر کراچی میں موت کا رقص جاری، 31دنوں میں119افراد قتل کر دیے گئے

اسٹاف رپورٹر  اتوار 1 فروری 2015
شہر میں پولیس اور رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن ، محاصروں اور چھاپہ مار کارروائیوں کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ بدستورجاری ہے. فوٹو: فائل

شہر میں پولیس اور رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن ، محاصروں اور چھاپہ مار کارروائیوں کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ بدستورجاری ہے. فوٹو: فائل

کراچی: رواں سال کے پہلے مہینے جنوری میں119 افرادکوموت کے گھاٹ اتاردیاگیا جن میں 18پولیس افسران واہلکار ، 2 رینجرز جوان ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیدار و کارکنان کے علاوہ ڈاکٹرز ، وکیل اور شہری شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں پولیس اور رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن ، محاصروں اور چھاپہ مار کارروائیوں کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ بدستورجاری ہے ،پولیس ورینجرزکی جانب سے ٹارگٹ کلرز، دہشت گردوں اورجرائم پیشہ کی گرفتاریوں کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پردعوے کیے جاتے رہے تاہم شہرمیں قتل وغارت گری کا نہ رکنے والا سلسلہ بدستور جاری ہے، امسال جنوری کے مہینے میں پولیس افسران واہلکاروں، رینجرز جوان ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیداروں و کارکنان ، ڈاکٹرز ،وکلاسمیت 119 افراد سے جینے کا حق چھین لیاگیا، یکم جنوری کو2 افراد کوفائرنگ کا نشانہ بنایاگیا، 2 جنوری کو پولیس اہلکار سمیت6 افراد کوموت کے گھاٹ اتاراگیا ۔

3 جنوری کو 3 اور4 جنوری کو پولیس اہلکار سمیت5 افرادکونشانہ بنایاگیا، 5 جنوری کو پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے، 6 جنوری کولانڈھی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے رینجرز کے 2 اہلکاروں سمیت 9 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ، 7 جنوری کو 3 پولیس اہلکاروں سمیت7 افراد کو ابدی نیند سلادیا گیا، 8 جنوری کو 3 پولیس اہلکاروں سمیت6 افراد سے جینے کا حق چھین لیاگیا، 9 جنوری 3 افراد ، 10 جنوری 7 افراد زندگی سے محروم کردیے گیے، 11 جنوری فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد ، 12جنوری پولیس اہلکار سمیت 5 افرادقتل کردیے گیے۔

13 جنوری کو 3 ،14جنوری کوپولیس اہلکار سمیت 2 ، 15 جنوری کو 3 اور 16جنوری کو 4 افراددہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے، 17 جنوری کو 2 پولیس اہلکاروں سمیت 3 افرادزندگی کی بازی ہارگئے ، 18 جنوری کو 2 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیاگیا، 19جنوری کو2 افراد، 20 جنوری کو 3 افراد جبکہ 21 جنوری کو 4 افرادسے جینے کاحق چھین لیاگیا،22 جنوری کو فائرنگ کے واقعات میں 4 ، 23 جنوری کو 3 جبکہ 24 جنوری کوفائرنگ و تشدد کے واقعات میں 3 افرادابدی نیند سلاد دیے گئے ، 25 جنوری کو3 ، 26 جنوری کو پولیس اہلکار سمیت 4 ،27 جنوری کو3 اور 28 جنوری کو3 افراد درندگی کانشانہ بن گئے۔

29 جنوری کو فائرنگ سے ایک  شہری جاں بحق زندگی کی بازی ہار گیا ، 30 جنوری کو وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی شہر میں آمد کے موقع پر شہر میں پولیس اور رینجرز انتہائی متحرک رہی اور اس دن ٹارگٹ کلنگ کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا جبکہ دوسرے روز31 جنوری کو فائرنگ کے واقعات میں 2 افرادکوموت کے گھاٹ اتاردیاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔