ماہ جنوری8بم حملوں میں3افراد جاں بحق اور50زخمی ہوئے

اسٹاف رپورٹر  اتوار 1 فروری 2015
لیاری میں رینجرزاورپولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن بے سود رہا جب کہ متحارب گینگ وار گروپ بمباری اور گولے داغنے میں مصروف رہے۔ فوٹو: فائل

لیاری میں رینجرزاورپولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن بے سود رہا جب کہ متحارب گینگ وار گروپ بمباری اور گولے داغنے میں مصروف رہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: ماہ جنوری میں شہر کے مختلف علاقے خصوصاً لیاری دستی بم ، آوان گولوں اور کریکر کے دھماکوں سے گونجتا رہا ، دستی بم حملوں میں خاتون اور کمسن لڑکی سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق رینجرز اور پولیس کی جانب سے لیاری میں درجنوں ٹارگٹڈ آپریشن، محاصرے اور سرچ آپریشنوں کے علاوہ مقابلوں میں گینگ وار کے کئی کارندوں کی ہلاکت کے باوجود لیاری میں متحارب 2 گروپوں عذیر بلوچ اور بابا لاڈلا گروپ کے کارندوں کی دشمنی میں کسی صورت کمی نہیں آرہی اور دونوں گروپوں کی جانب سے لیاری کے مختلف علاقوں میں آزادانہ طور پر دستی بم ، کریکر اور آوان گولے داغے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ ماہ 2 جنوری کو لیاری کے علاقے بغدادی میں گینگ وار کے کارندوں کی جانب سے کیے جانے والے دستی بم حملے میں ایک خاتون اور کمسن لڑکی جاں بحق ہوگئی جبکہ 3 افراد خمی ہوئے، 6 جنوری کو چاکیواڑہ میں کریکر حملے میں 3 افراد زخمی ہوئے،8 جنوری کو بغدادی میں دستی بم کے حملے میں2 افراد زخمی ہوئے،12 جنوری کو بغدادی میں 2 دستی بم حملوں میں 5 افراد زخمی ہوئے ، 18جنوری کو نیوٹاؤن میں پولیس موبائل اور بغدادی میں 2 دستی بم حملے کیے گئے۔

تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، 20 جنوری کو نیپئر کے علاقے میں دستی بم حملے میں 16 افراد زخمی ہوئے،21 جنوری کو کلاکوٹ کے علاقے میں دستی بم حملے میں 6 افراد زخمی ہوئے،24 جنوری کو کلاکوٹ کے علاقے میں دستی بم حملے میں خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوئے جبکہ 26 جنوری کو ملیر سٹی کے علاقے میں جوئے کے اڈے پر گینگ وار کے کارندوں کی جانب سے دستی بم کے حملے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 14 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔