رواں سال کا پہلا مہینہ عراقیوں کے لئے انتہائی خونی ثابت ہوا ، رپورٹ اقوام متحدہ

ویب ڈیسک  اتوار 1 فروری 2015
داعش اور دیگر مزاحمتی تنظیموں سے جاری لڑائی کے نتیجے میں جنوری میں 500 سے زائد سیکیورٹی اہلکاربھی مارے گئے،اقوام متحدہ فوٹو : فائل

داعش اور دیگر مزاحمتی تنظیموں سے جاری لڑائی کے نتیجے میں جنوری میں 500 سے زائد سیکیورٹی اہلکاربھی مارے گئے،اقوام متحدہ فوٹو : فائل

بغداد: اقوام متحدہ نے عراق میں جاری خانہ جنگی کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ رواں سال کے پہلے ماہ میں ملک میں جاری پرتشدد کارروائیوں میں 1375 افراد ہلاک جب کہ 1400 سے زائد زخمی ہوئے۔

عراق میں جاری خانہ جنگی اور پرتشدد کارروائیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ نے  رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کا پہلا ماہ  عراقی عوام کے لئے نہایت خونی ثابت ہوا جس میں 1375 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 1400سے زائد زخمی ہوئے۔ عراق میں متعین اقوام متحدہ کے مشن ’’یونامی‘‘ کے مطابق عراق میں موجود جنگجو تنظیم داعش اور دیگر مزاحمتی تنظیموں سے جاری لڑائی کے نتیجے میں 500 سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 790 شہری بھی مارے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے کی گئی پرتشدد کارروائیوں میں سب سے زیادہ متاثر دارالحکومت بغداد ہوا جہاں 256  شہری ہلاک جب کہ 758 زخمی ہوئے۔

اس سے قبل ’’یونامی‘‘ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ  2014  گزشتہ سالوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ خونی ثابت ہوا تھا جس میں 12ہزار سے زائد افراد ہلاک جب کہ 23 ہزار کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ عراقی حکومت کو ملک میں مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامناہے بالخصوص مغربی اور شمالی عراق میں جہاں جنگجو تنظیم داعش اور دیگر شدت پسند تنظیموں کا قبضہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔