ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کے ورثا کو معاوضہ دینے پر غور

عبدالرزاق ابڑو  پير 23 فروری 2015
ہر متاثرہ خاندان کو ایک پلاٹ اور سرکاری نوکری دینے کی سمری سینیٹر تاج حیدر نے وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردی۔ فوٹو:فائل

ہر متاثرہ خاندان کو ایک پلاٹ اور سرکاری نوکری دینے کی سمری سینیٹر تاج حیدر نے وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردی۔ فوٹو:فائل

کراچی: حکومت سندھ صوبے میں ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کو بھی معاوضہ ادا کرنے پر غور کررہی ہے۔

اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کو ایک سمری ارسال کی گئی ہے جس میں روڈ حادثات کے متاثر ہر خاندان کو ایک پلاٹ اور ایک سرکاری نوکری دینے کی سفارش کی گئی ہے یہ سمری حال ہی میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی سینیٹر تاج حیدر نے منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بھیجی ہے، ذرائع کے مطابق سمری میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں ٹریفک حادثات کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی اکثریت متعلقہ خاندانوں کی کفالت کرنے والوں کی ہوتی ہے اور خاندان کی کفالت کرنے والوں کے حادثات میں فوت ہوجانے سے ان کے اہل خانہ کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے بچوں اور اہلخانہ کی کفالت حکومت کا فرض ہوتا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مذکورہ سمری پر غورکررہے ہیں اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی سینیٹر تاج حیدر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے تصدیق کی کہ انھوں نے ایک سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی ہے، سینیٹر تاج حیدر نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق افراد کے ورثا کو اس وجہ سے معاوضہ ادا کرتی ہے کہ ان کی اکثریت اپنے خاندانوں کی کفالت کرنے والوں کی ہوتی ہے اور سرپرست یا کفیل کی موت سے متعلقہ خاندان معاشی مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ اب تک ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں افراد کے ورثا کو معاوضہ دینے کی روایت نہیں ہے لیکن حکومت کا فرض ہے کہ ایسے افراد کے بچوں اور اہل خانہ کا سہارا بنے جو کمانے والے ہوتے ہیں اور ٹریفک حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں،اگر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ یہ سمری منظور کرتے ہیں تو پاکستان میں یہ پہلی بار ایسا ہوگا کہ ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو سرکاری طور پر معاوضہ ادا کیا جائے گا، اب تک حکومت سندھ صرف ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا اور لواحقین کو معاوضہ ادا کرتی رہی ہے۔

واضح رہے کہ صوبہ سندھ خاص طور پر کراچی میں ٹریفک کے حادثات میں سالانہ کم و بیش 4سے 5ہزار افرادجاں بحق ہوجاتے ہیں،صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ ٹریفک حادثات کراچی میں ہوتے ہیں جبکہ سپر ہائی وے اور نیشنل ہائی وے سمیت صوبے کی بڑی شاہراہوں پر بھی اکثر ٹریفک حادثات ہوتے رہتے ہیں، حال ہی میں ایک بڑا ٹریفک حادثہ کراچی کے علاقے گلشن حدید کے قریب نیشنل ہائی وے کو سپر ہائی وے سے ملانے والی سڑک لنک روڈ پر ہوا تھا جس میں شکارپور جانے والی ایک مسافر بس اور ٹینکر کے ٹکرانے سے 66 مسافر جل کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔