دنیا کی امیر اور طاقتور ترین ڈرگ مافیا ’’ندرنگیتا‘‘ سے متعلق دلچسپ اور حیران کن حقائق

ویب ڈیسک  جمعـء 27 فروری 2015
1960 اور1970 میں اس مافیا کا اہم کام اغوا برائے تاوان تھا جس سے ابتدائی نوعیت کی آمدنی شروع ہوئی، فوٹو: اے ایف پی / فائل

1960 اور1970 میں اس مافیا کا اہم کام اغوا برائے تاوان تھا جس سے ابتدائی نوعیت کی آمدنی شروع ہوئی، فوٹو: اے ایف پی / فائل

میلان: اٹلی کے شمال میں واقع کیلیبریا کے علاقے میں سرگرم مافیا اگرچہ افسانوی شہرت رکھنے والی مافیا ’ کوسا نوسٹرا‘ جیسی شہرت تو نہیں رکھتی لیکن ’’ندرنگیتا‘‘ نامی یہ تنظیم دنیا کی طاقتور اور امیر ترین مافیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق سال 2013 میں اس کی آمدنی 60 ارب ڈالر سے زیادہ تھی جو ڈوئچے بینک کی سالانہ مجموعی آمدنی سے بھی زیادہ ہے۔

یورپ میں کوکین کی 80 فیصد اسمگلنگ ندرنگیتا کرتی ہے اوردوسری جنگِ عظیم کے بعد اٹلی سے امریکا، آسٹریلیا، کولمبیا اور فرانس جانے والے کیلیبریائی تارکینِ وطن کو استعمال کرتی رہی ہے یہاں دلچسپ امر یہ ہے کہ مافیا اپنے کاموں کے لیے خاندانی روابط اور اثرورسوخ کو بھی کام میں لاتی ہے اور اپنا نیٹ ورک بڑھاتی رہتی ہے جبکہ اس کے ان ہی کاموں کی بدولت اسے درست معنوں میں عالمی جرائم کی تنظیم کہا جاسکتا ہے۔

1960 اور1970 میں اس مافیا کا اہم کام اغوا برائے تاوان تھا جس سے ابتدائی نوعیت کی آمدنی شروع ہوئی اور 80 کے عشرے میں مافیا نے کوکین کا کاروبار شروع کیا اور یوں یہ مافیا ،کوسا نوسٹرا سے آگے نکل گئی اور اس نے یورپ کی ڈرگ مارکیٹ اپنے قابو میں کرلی جو  اس تنظیم کے لیے یہ ایک اہم موڑ ثابت ہوا اور اس کے پاس بے تحاشہ دولت آنے لگی۔

اٹلی میں جرائم پر لکھی گئی کئی کتابوں کے مصنف گیاسپ کوٹوزیلا کہتے ہیں کہ اس وقت ندرنگیتا نامی تنظیم کے پاس اربوں ڈالر ہیں جو ان کے استعمال سے بھی کئی گنا زیادہ ہیں۔ گیاسپ نے اپنی ایک کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس مافیا کے 2 اراکین کے درمیان ہونے والی گفتگو نوٹ کی گئی تھی جس میں ایک شخص دوسرے سے کہہ رہا تھا کہ ہم نے جنگل میں جو رقم چھپائی تھی اس میں سے کئی ملین کے کرنسی نوٹ نمی سے خراب ہوکر سڑگئے ہیں جب کہ دوسرا ان نوٹوں کو پھینکنے کی ہدایت دے رہا ہے۔

1980 میں اٹلی کی ایک اور مافیا نے ’’ ملک کے خلاف‘‘ پالیسی اپنا لی اور 1992 میں مافیا کے خلاف کام کرنے والے 2 اہم ججوں، گیووانی فالکن اور پاؤلو برسلینو کو قتل کردیا تھا اس کے بعد حکومت حرکت میں آئی اور سسلی میں فوج تعینات کردی گئی جب کہ مافیا سے وابستہ مجرموں کو قیدِ تنہائی میں رکھنے کا بھی آغاز ہوا اس طرح کوسا نوسٹرا کو شدید دھچکا پہنچا اور انہوں نے گزشتہ عشرے خود کو نئے سرے سے منظم کرنا شروع کیا.

جب اٹلی کے اداروں اور میڈیا کی توجہ سسلی پر مرکوز رہی تو عین اسی دوران کیلبرینز نے خود کو آہستہ آہستہ اٹلی کے شمالی مگر امیر حصے میں منظم کرنا شروع کردیا جس کے بعد 1994 میں اٹلی مافیا کے چار اہم لیڈر جھیل کومو پر جمع ہوئے اور شمالی اٹلی کی مارکیٹ پر تسلط کے لیے غور شروع ہوا۔ ندرنگیتا نے 20 سال میں اس علاقے کا 70 فیصد کاروبار اپنے قابو میں کرلیا اور 2000 کے عشرے میں وہاں اثرورسوخ بڑھانا شروع کردیا۔

ندرنگیتا ایک بین الاقوامی مافیا:

نائن الیون کے واقعے کے بعد اٹلی کی توجہ جب دہشت گردی پر مرکوز رہی تو اٹلی کے مافیا نے پاؤں پھیلانا شروع کیے اور کیلبریا کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد نے خود کو منظم کرنا شروع کردیا اور انہوں نے غیرقانونی کاموں میں اپنی رقم لگانا شروع کردی۔

اٹلی سے آسٹریلیا تک مافیا کا زور چلتا ہے اور سال میں ایک دفعہ اس کے اراکین اٹلی کے ایک چھوٹے سے پہاڑی علاقے پولسی میں جمع ہوکر اگلے سال کا پلان بناتے ہیں۔ مافیا کے ہر ذیلی گروپ دوسرے ملک کے ذیلی گروپ سے جڑ کر ایک خاندان کی طرح کام کرتا ہے جب کہ مافیا گروپس کو اپنے کاموں کے لیے بہت خودمختاری حاصل ہوتی ہے۔

2007 میں جرمنی کے شہر ڈیاسبرگ میں شدید فائرنگ اور لڑائی کے واقعات ہوئے اور یہ  جرمنی میں ندرنگیتا کی موجودگی کی وجہ سے ہوا جب کہ یورپ میں مختلف قوانین کی وجہ سے بین الملکی مافیا کی روک تھام میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ اگرچہ ندرنگیتا کی جڑیں اٹلی میں ہی ہیں لیکن جوں ہی اس کی سرگرمیاں یورپ منتقل ہوتی ہیں اس کے لیے مزید قانون سازی کی ضرورت پڑے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔