بھارت میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کم ہونے لگا

ویب ڈیسک  اتوار 1 مارچ 2015
2001 میں مسلمانوں کی آبادی میں29 فیصدکی شرح سے اضافہ ہورہا تھا اور 2011 تک یہ شرح 24 فیصدپرآ گئی۔ فوٹو: فائل

2001 میں مسلمانوں کی آبادی میں29 فیصدکی شرح سے اضافہ ہورہا تھا اور 2011 تک یہ شرح 24 فیصدپرآ گئی۔ فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارت میں2001 تا2011 مسلمانوں کی آبادی بڑھنے کی رفتارمیں 5 فیصدکمی آئی ہے۔

وزارت داخلہ نے2011 کی مردم شماری کے اعدادوشمارابھی تک باضابطہ جاری نہیں کیے لیکن جوتفصیلات سامنے آئی ہیں اس کے مطابق ملک کی اوسط شرح پیدائش18 فیصدہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کی آبادی بڑھ کرتقریباً 18 کروڑہوگئی ہے جومجموعی آبادی کا14.2 فیصد ہے۔ 2001 میں مسلمانوں کی آبادی میں29 فیصدکی شرح سے اضافہ ہورہا تھا اور 2011 تک یہ شرح 24 فیصدپرآ گئی۔ ملک میں ہندوؤں کی آبادی اس مدت میں معمولی سی کمی کے ساتھ80 فیصد سے نیچے آگئی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں 1991 سے مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی رفتارمیں مسلسل گراوٹ آرہی ہے۔ اگریہ رجحان جاری رہاتو2021 کی مردم شماری تک مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی رفتارمزیدکم ہوکر18 فیصدسے نیچے جاسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔