آج کی کہانی ۔۔۔ کفن۔۔۔

سدرہ ایاز  اتوار 1 مارچ 2015

’’کیوں اداس ہو؟‘‘

’’کیا بتائوں، لگتا ہے قسمت کی دیوی روٹھ گئی ہے۔ جس کاروبار میں ہاتھ ڈالو نقصان ہی ہوتا ہے۔‘‘

’’مایوسی کفر ہے۔‘‘

’’جانتا ہوں، لیکن ہر کام کرکے دیکھ لیا، اب بچا ہی کیا ہے؟‘‘

’’حوصلہ رکھو، زندگی اور موت کی طرح رزق بھی اﷲ کے ہاتھ میں ہے۔‘‘

اس کی آنکھیں خوشی سے چمکنے لگیں۔

’’کیا ہوا، اچانک اتنے مسرور کیوں نظر آنے لگے؟‘‘

’’کیا زبردست خیال آیا ہے، پاکستان میں اس سے بہتر کاروبار کون سا ہوسکتا ہے!‘‘

’’کیا کرنے والے ہو؟‘‘

’’کفن کی دکان کھولوں گا۔‘‘

ٹی وی پر بریکنگ نیوز تھی۔

’’ایک اور بم دھماکا، ہلاکتوں کا خدشہ‘‘

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔