توانا پاکستان پروجیکٹ، تحقیقات کا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ

واجد حمید  پير 2 مارچ 2015
گرفتار ملزم پروجیکٹ ڈائریکٹر عرفان اﷲ کی گریڈ 20میں تقرری خلاف قانون عمل تھا۔ فوٹو: فائل

گرفتار ملزم پروجیکٹ ڈائریکٹر عرفان اﷲ کی گریڈ 20میں تقرری خلاف قانون عمل تھا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سابق صدرپرویز مشرف دور کے توانا پاکستان پروجیکٹ میں گرفتار ملزم پروجیکٹ ڈائریکٹر عرفان اﷲ کی تقرری سے متعلق تحقیقات میں ابتدائی ثبوت سامنے آنے پر نیب نے تقرری کرنے کے ذمے داروں کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیاہے، اس دائرے کی زد میں اس وقت کی وفاقی وزیر زبیدہ جلال اورسابق وزیر اعظم شوکت عزیز کا نام بھی آرہا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق مشرف دور میں اسکولوں میں بچوں کو خوراک فراہم کرنے پروجیکٹ میں 570ملین کے فراڈ میں گرفتارملزم ڈائریکٹر عرفان اﷲ کی گریڈ 20میں تقرری ہی خلاف قانون عمل تھا اس میں نہ صرف اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا بلکہ ملزم کو پروجیکٹ میں منصوبے کے تحت کرپشن کا ٹاسک دیا گیا تھا، ملزم کے خلاف جب تحقیقات کا آغاز ہوا تو2011 میں مفرور ہو گیا تھا، پہلے ملائیشیا چلا گیا اور اس کے بعد کراچی میں روپوش تھا اس کو نیب کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے کراچی سے گرفتار کیا تھا۔

گرفتار ملزم سے ابتدائی تحقیقات میں کرپشن کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نیب کی طرف سے کرپشن کیسز میں 2سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے بعدکسی اورسابق عہدے دار کے خلاف بھی تحقیقات میں کوئی دباؤ نہیں ہوگا۔ نیب ذرائع کے مطابق توانا پاکستان منصوبے میں خلاف قانون تقرری اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔