- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
آٹھویں فیل شخص نے ایپل کو 532 ملین ڈالر کا ٹیکہ لگا دیا
نیویارک: امریکی کمپنی ایپل کا شمار دنیا کی امیر ترین اور طاقتور ترین کمپنیوں میں ہوتا ہے مگر ایک آٹھویں فیل شخص نے اسے ایک تاریخی مقدمے میں شکست دے کر 532.9 ملین ڈالر کا بھاری جرمانہ کروا دیا ہے۔
پیٹر ریکز نامی شخص کی کمپنی ایل ایل سی اسمارٹ فلیش نے ایپل کے خلاف کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے تھے۔ ٹیکنالوجی تجزیہ کاروں کی طرف سے ایپل کو 532 ملین ڈالر سے زائد کا جرمانہ کیسے کروانے کے سوال پر پیٹر نے کہا کہ ایپل ایک مغرور کمپنی ہے اور اس کا زور اسی بات پر رہا کہ پیٹر ایک آٹھویں فیل شخص ہے اور وہ جدید ٹیکنالوجی کیسے ایجاد کر سکتا ہے جب کہ اس کا موقف تھا کہ ایپل نے تقریباً چار ٹیکنالوجی ایجادات کا آئیڈیا اس سے چوری کیا ہے۔
واضح رہے کہ پیٹر اس سے پہلے سام سنگ، گوگل اور امیزون کے خلاف بھی ٹیکنالوجی چوری کے الزامات لگا چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔