نایاب نسل کے4342مردہ کچھوے اسمگل کرنےکی کوشش ناکام

احتشام مفتی  جمعـء 6 مارچ 2015
محکمہ کسٹمز نے ممنوعہ کچھوؤں کی اسمگلنگ میں ملوث برآمدکنندہ کمپنی  کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کمپنی کے دفترکو سیل کردیا ہے فوٹو: فائل

محکمہ کسٹمز نے ممنوعہ کچھوؤں کی اسمگلنگ میں ملوث برآمدکنندہ کمپنی کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کمپنی کے دفترکو سیل کردیا ہے فوٹو: فائل

 کراچی: کسٹمز ایکسپورٹ کلکٹریٹ نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کے ذریعے نایاب نسل کے4342 خشک مردہ کچھوے بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

چیف کلکٹر انفورسمنٹ ناظم سلیم اور کلکٹر ایکسپورٹ جاوید غنی نے خفیہ اطلاع پر سینئر ایڈیشنل کلکٹرایکسپورٹ یعقوب ماکو، ایڈیشنل کلکٹر عرفان جاوید اور ڈپٹی کلکٹر امجد کی نگرانی میں کے آئی سی ٹی کے ذریعے برآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی اس دوران ہانگ کانگ جانے والے خشک مچھلی کے کنٹینرکی جانچ پر معلوم ہوا کہ متعلقہ برآمدکنندہ نے کنٹینر میں ممنوعہ مردہ خشک کچھوے رکھوائے ہیں، گڈز ڈکلریشن میں اس کنسائمنٹ کوخشک مچھلی ظاہر کیا گیا تھا۔

ایڈیشنل کلکٹرایکسپورٹ عرفان جاوید اورڈپٹی کلکٹر امجد امان نے بتایا کہ کسٹمز نے فوری طور پر سندھ وائلڈ لائف سے رابطہ کرکے مذکورہ کنسائمنٹ کی مشترکہ جانچ کی جس کے بعد اس امر کی نشاندہی ہوئی کہ دریائے سندھ میں پائے جانے والے نایاب نسل کے4342 کچھوؤں کے خول، سر، گوشت اور ہڈیوں کو خشک مچھلی ظاہر کرکے ہانگ کانگ اور چین بھجوانے کی کوشش کی گئی ہے، انھوں نے بتایا کہ وائلڈ لائف ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ کچھوے 6 ماہ کے دوران مارے گئے ہیں۔جن کی عالمی مارکیٹ میں قیمت 65 کروڑ 13 لاکھ روپے سے زائد ہے ۔

محکمہ کسٹمز نے ممنوعہ کچھوؤں کی اسمگلنگ میں ملوث برآمدکنندہ کمپنی میسرز ہونگڈا ٹریڈنگ کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ڈیفنس کراچی میں واقع کمپنی کے دفترکو سیل کردیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں، واضح رہے کہ نایاب نسل کے ان خشک کچھوؤں کو چین اور ہانک کانگ کے سب سے قیمتی اور مہنگے ترین کھانے ’’ڈیلی کیتھی‘‘ کی تیاری کے علاوہ خصوصی قسم کی مہنگی دواؤں، ہربل ادویہ، سوپ اور یخنی کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔