- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
جاپان میں بجلی کی وائرلیس ترسیل کا تجربہ کامیاب
ٹوکیو: جاپانی سائنسدانوں نے بجلی کی وائر لیس ترسیل کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے اور اس انقلابی ٹیکنالوجی پر کام شروع کردیا ہے جو دنیا سے بجلی کی کمی کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم کر سکتی ہے۔
جاپان کے ممتاز سائنسی ادارے جاپان ایروسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی نے مائیکرو ویوز کے ذریعے برقی توانائی کو 1.8 کلومیٹر کے فاصلے تک منتقل کرکے بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ یہ بجلی بغیر تار کے ایک جگہ سے دوسری جگہ غیر معمولی کامیابی کے ساتھ منتقل کی گئی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا اصل فائدہ یہ ہے کہ خلاء میں موجود لامتناہی شمسی توانائی کو ضرورت کے مطابق زمین پر منتقل کیا جاسکے گا جس کے نتیجے میں زمین پر بجلی کی فراوانی ہوجائے گی۔
اس منصوبے کی تکمیل کے لیے زمین سے تقریباً 36 ہزار کلومیٹر کی دوری پر خلا میں شمسی پینل اور انٹینے پہنچائے جائیں گے جو شمسی توانائی کو زمین پر منتقل کریں گے۔ ابھی یہ ٹیکنالوجی ابتدائی مراحل میں ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ 2040ء تک اس کی عملی شکل ہمارے سامنے ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔