سزائے موت پرعملدرآمد عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 19 مارچ 2015
الطاف حسین کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رجوع کیا جائے،ترجمان دفترخارجہ فوٹو: فائل

الطاف حسین کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رجوع کیا جائے،ترجمان دفترخارجہ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سزائے موت سے متعلق ہمارا آئین اور قانونی طریقہ اجازت دیتا ہے اس لئے پاکستان نے سزائے موت سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی۔

ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کی پوزیشن سمجھتا ہے اس لئے سزائے موت سے پاکستان کے جی ایس پی اسٹیٹس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جب کہ ملک میں قتل اور دہشت گردی میں ملوث مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جانا آئین و قانون کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کےدرمیان امن مذاکرات کو خوش آمدید کہتے ہیں، مفاہمتی عمل افغانستان اور خطے کے لیے اہم ہے جب کہ افغان وفد کا افغان مہاجرین کی واپسی سےمتعلق پاکستان کا دورہ ہوچکا ہے جس کے بعد افغان حکومت اور یو این ایچ سی آر کو مہاجرین کی واپسی کے جلد انتظامات کرنے چاہیئں۔

ممبئی حملوں کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کے ٹرائل میں بھارت کی وجہ سے تاخیر ہوئی جب کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان پر ترجمان نے کہا کہ چینی صدر جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دوسری جانب صحافیوں کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے اور الطاف حسین سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ الطاف حسین کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رجوع کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔