- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
مشکل گھڑی میں صرف 4 سیکنڈکا توقف آسانیاں پیدا کردے
برمنگھم: غیر یقینی صورت حالات یا جلد بازی کے دوران فیصلہ سازی ایک مشکل عمل بن جاتا ہے اور اکثر ہم دباؤکے تحت غلط فیصلہ کر بیٹھتے ہیں۔ پریشانی یا دبائو کی صورت میں دماغ کا صحیح فیصلے میں غلطی کرنا ایک قدرتی عمل ہے لیکن مصنف پیٹر بریگمین اپنی نئی کتاب ’’4 سیکنڈز ‘‘ میں صحیح اور بہترین فیصلہ کرنے کا نہایت آسان نسخہ بتاتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ اگر آپ کی کسی سے تکرار ہوجائے یا آپ کسی بحث میں مصروف ہوں اور آپ کو محسوس ہو کہ صورتحال آپ کے کنٹرول سے نکلتی جارہی ہے تو آپ کو معاملات دوبارہ اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے محض چار سیکنڈ کے وقفے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ چار سیکنڈ کا توقف کریں اور لمبی سانس لیں تو اس دوران آپ کے دماغ کو قدرتی طور پر اتنا وقت، آرام اور آکسیجن مل جاتی ہے کہ آپ صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں۔
اسی طرح اگر آپ ذہنی دبائو محسوس کررہے ہیں اور کسی ملاقات یا انٹرویو سے پہلے گھبراہٹ کا شکار ہیں اور آپ کی پریشانی میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے تو صرف4 سیکنڈ کے لیے تمام سوچوں کو ذہن سے نکال کر لمبی سانس لیں، نہ صرف آپ کا ذہن پرسکون ہوجائے گا بلکہ آپ آنے والے چیلنج کا بھی بہتر طور پر مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوجائیں گے۔
اگر آپ کسی اہم گفتگو یا تقریر میں مصروف ہیں اور گھبراہٹ اور بے یقینی کا شکار ہورہے ہیں تو اس صورت میں بھی چار سیکنڈ کی مکمل خاموشی آپ کے حواس کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔