بھارتی ریاست مہاراشٹر کی 30 فیصد خواتین بریسٹ کینسر کے خطرے سے دوچار

ویب ڈیسک  جمعرات 26 مارچ 2015

ممبئ: بھارتی ریاست مہاراشٹر کی 30 فیصد خواتین چھاتی کے کینسر کے شدید خطرے سے دوچار ہیں جن میں زیادہ تر خواتین شہری علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کے وزیرِ صحت دیپک ساونت نے قانون ساز اسمبلی میں بتایا کہ شہری علاقوں کی 30 فیصد خواتین کو چھاتی کے کینسر کا شدید خطرہ لاحق ہے، بھارتی وزیر نے بی جے پی کی خاتون رہنما مادھوری مسال کو بھی اس حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ نجی ادارے کی جانب سے کیے گئے سروے میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

دوسری جانب بعض رپورٹس کے مطابق 2010 میں بھارت میں بریسٹ کینسر کے 47 ہزار 757 کیسز تھے جو 2013 میں 51 ہزار 747 تک پہنچ چکے تھے اس کے علاوہ بھارت میں پھیپھڑوں، مثانے اور بیضہ دانی کے کینسر بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد ریاستی حکومت نے کروڑوں روپے کی لاگت سے چھوٹے اور بڑے کینسر اسپتال بنانے کی منظوری دیدی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 4 برس میں مہاراشٹر میں اس مرض سے بچاؤ اور علاج کے لیے بہت سے اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں تاہم اس کے باوجود چھاتی کے کینسر کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔