ستاروں سے بھی آوازیں آتی ہیں، سائنسدانوں کا انکشاف

ویب ڈیسک  جمعـء 27 مارچ 2015
پلازما، فطرت میں موجود مادہ کی چار حالتوں میں سے ایک ہے، باقی تین حالتیں ٹھوس، مائع اور گیس ہیں۔  فوٹو : فائل

پلازما، فطرت میں موجود مادہ کی چار حالتوں میں سے ایک ہے، باقی تین حالتیں ٹھوس، مائع اور گیس ہیں۔ فوٹو : فائل

لندن: سائنسدانوں کی ایک ٹیم کو ایسے ثبوت ملے ہیں کہ ستارے بھی آوازیں پیدا کرتے ہیں، یہ الگ بات ہے کہ یہ آوازیں اتنی زیادہ فریکوئنسی کی ہوتی ہیں کہ انھیں انسان یا دیگر کوئی ممالیہ قسم کی انواع نہیں سن سکتی ہیں۔

سائنس نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی آف یارک اور ممبئی میں واقع ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ کے سائنسدانوں کو یہ ثبوت اس وقت ملے جب وہ ایک پلازما ہدف پر بے حد شدید لیزر شعاعیں پڑنے کے دوران کچھ غیر معمولی نظر آنے پر اس کا گہرائی سے مطالعہ کر رہے تھے۔

سائنسدانوں کو معلوم ہوا کہ لیزر بیم پڑنے کے فوراً بعد پلازما کا بہاؤ انتہائی تیز اعلیٰ کثافت والے علاقے سے کم کثافت والے علاقے کی طرف ہو گیا۔ یہ ردعمل لیزر سے رابطہ کے محض ایک سیکنڈ کے 10 کھربویں حصے کے مساوی وقت میں ظاہر ہوا۔ اس وقت میں ایسا نظارہ ریکارڈ ہوا جیسا کہ کسی سڑک پر ٹریفک جام کے وقت ہوتا ہے۔

پلازما کے اس بہاؤ کے دباؤ سے ایک سیریز پیدا ہوئی جس سے آواز کی ایک لہر پیدا ہوئی۔ واضح رہے کہ پلازما، فطرت میں موجود مادہ کی چار حالتوں میں سے ایک ہے، باقی تین حالتیں ٹھوس، مائع اور گیس ہیں۔ اس لہر کی فریکوئنسی قریب 10 کھرب (ایک ٹریلین) ہرٹز تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔