سعودی عرب کی یمن میں مداخلت، حصص مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر فروخت

بزنس رپورٹر  ہفتہ 28 مارچ 2015
جمعہ کو کاروباری حجم جمعرات کے مقابلے میں 17.53 فیصدکم رہا، مجموعی طور پر 21 کروڑ 30 لاکھ27 ہزار530 حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

جمعہ کو کاروباری حجم جمعرات کے مقابلے میں 17.53 فیصدکم رہا، مجموعی طور پر 21 کروڑ 30 لاکھ27 ہزار530 حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

کراچی: سعودی عرب کے یمن میں حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کو اپنی لپیٹ میں لے لیاجس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کے دباؤ اورپرافٹ ٹیکنگ کے باعث جمعہ کو مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس کی 30000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔

مارکیٹ پہلے ہی غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمائے کے انخلا اور لوکل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر فروخت کے باعث دباؤ کا شکار تھی، موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مستحکم سے مثبت کیے جانے کے اثرات بھی مارکیٹ میں مندی کا تسلسل ختم نہ کرسکے۔ ماہرین کے مطابق مڈل ایسٹ بحران کی وجہ سے عالمی اسٹاک مارکیٹ اور تیل کی قیمتوں کے خدشات کراچی اسٹاک مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں جس سے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کئی روز سے جاری مندی کا تسلسل جمعہ کو شدت اختیار کرگیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس کی 7 نفسیاتی حدیں بیک وقت گرگئیں جس سے بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں کم ہوگئیں اور سرمایہ کاروں کو 1کھرب 31ارب 31 کروڑ 8 لاکھ 25 ہزار 5 روپے کا نقصان ہوا۔

جمعہ کوحکومتی مالیاتی اداروں ،مقامی بروکریج ہاؤسز اور دیگرانسٹی ٹیوشن کی جانب سے سیمنٹ،بینکنگ ،توانائی اور فرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری کے باعث کاروبارکا آغاز مثبت زون میں ہوا ۔کاروبار کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 30828پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی دیکھا گیا لیکن غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے 74لاکھ 66ہزار 934 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 25 لاکھ 26ہزار588 ڈالر کا سرمایہ نکالنے کے باعث مارکیٹ دباؤ میں آگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 721.14پوائنٹس کی کمی سے 29957.83 پوائنٹس پر بند ہوا،کے ایس ای 30 انڈیکس 532.13 پوائنٹس گھٹ کر 19069.19پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1272.98 پوائنٹس کی کمی سے 49073.89جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 428.36 پوائنٹس گھٹ کر21550.09پر بند ہوا۔

مارکیٹ میں 361 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 69کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 276 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 16 کمپنیوں کے حصص کے نرخوں میں استحکام رہا، جمعہ کو کاروباری حجم جمعرات کے مقابلے میں 17.53 فیصدکم رہا، مجموعی طور پر 21 کروڑ 30 لاکھ27 ہزار530 حصص کے سودے ہوئے، مندی کی وجہ سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ1کھرب 31 ارب 31 کروڑ 8لاکھ 25 ہزار 5 روپے کی کمی سے 67 کھرب 13 ارب 8 کروڑ 66 لاکھ 94ہزار551روپے رہ گیا۔

قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے حساب سے باٹا پاک کے حصص سرفہرست رہے جس کے حصص کی قیمت 50 روپے کے اضافے سے 3150 روپے اورمری بریوری کے حصص کی قیمت46.01 روپے بڑھ کر 986.84 روپے ہوگئی، نمایاں کمی رفحان میظ کے حصص میں ریکارڈ کی گئی جس کے حصص کی قیمت498 روپے کی کمی سے 9701 جبکہ یونی لیورفوڈز کے حصص کی قیمت299روپے گھٹ کر 8501 روپے ہوگئی، جمعہ کوبینک آف پنجاب کی سرگرمیاں 3 کروڑ 9 لاکھ 17 ہزار شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں جبکہ پاک الیکٹرون کی سرگرمیاں 2 کروڑ 53 لاکھ 34 ہزار500 شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔