یمن میں محصور پاکستانیوں کی باحفاظت وطن واپسی کے لئے کوششیں تیز

ویب ڈیسک  ہفتہ 28 مارچ 2015
یمن میں اس وقت 3 ہزار پاکستانی محصور ہیں فوٹو: فائل

یمن میں اس وقت 3 ہزار پاکستانی محصور ہیں فوٹو: فائل

اسلام آباد / صنعا: یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کی بمباری کے بعد وہاں محصور 3 ہزار پاکستانیوں کی باحفاظت وطن واپسی کے لئے کوششوں کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ تسنیم اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یمن سے پاکستانیوں کا انخلا اولین ترجیح ہے تاہم یمن کے ہوائی اڈے بند جب کہ زمینی اور سمندری راستے غیر محفوظ ہیں، اس کے باوجود پاکستانیوں کی وطن واپسی کو جلد از جلد ممکن بنانے کے لئے وزارت خارجہ یمن کے پڑوسی ملکوں سے رابطے میں ہے۔ یمن کے دارالحکومت صنعا میں پاکستانی سفارتخانے کے ایک اہلکار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ محصور پاکستانیوں سے رابطہ کیا جارہا ہے تاکہ انہیں زمینی راستے سے سعودی عرب منتقل کیا جاسکے۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کی ہدایات پر پاکستانیوں کی باحفاظت وطن واپسی کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں اور اگلے 24 گھنٹے میں یمن سے پاکستانیوں کا انخلا شروع ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ عدن اور اطراف کے علاقوں میں موجود پاکستانیوں کو جبوتی جب کہ کالا اور مشرقی یمن سے شہریوں کو قریبی ممالک کے ذریعے نکالا جائے گا۔

سول ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان شیر علی خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے احکامات پر پی آئی اے کو 2 خصوصی طیارے تیار ہیں جو کلیرنس ملتے ہی روانہ ہوجائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔