نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ایک روزہ میچز میں کارگردگی تاریخ کے آئینے میں

اے ایف پی/ویب ڈیسک  ہفتہ 28 مارچ 2015
ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک دونوں ٹیموں کے مقابلوں میں آسٹریلیا کا پلڑا بھاری رہا ہے۔ فوٹوفائل

ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک دونوں ٹیموں کے مقابلوں میں آسٹریلیا کا پلڑا بھاری رہا ہے۔ فوٹوفائل

میلبرن: ورلڈ کپ 2015 اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے اور میلبورن میں ہونے والا تاریخی معرکہ اس بات کا فیصلہ کردے گا کہ نیوزی اور آسٹریلیا میں سے کون کرکٹ کا نیا بادشاہ بنے گا۔ اگرچہ ماضی کے مقابلوں میں آسٹریلیا کا پلڑا بھاری رہا ہے تاہم آج کی نیوزی لینڈ کی ٹیم دنیا کی خطرناک ترین ٹیم بن چکی ہے جو گروپ میچز میں آسٹریلیا کو شکست سے دوچار کر چکی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں جب بھی دونوں ٹیمیں ایک روزہ میچز میں آمنے سامنے آئی تو کیا نتائج رہے۔

اب تک دونوں ممالک کے درمیان 126 ایک روزہ میچز کھیلے گئے جن میں سے آسٹریلیا نے 85 بار کامیابی سمیٹی اورنیوزی لینڈ کو 35 میچز میں فتح نصیب ہوئی جبکہ 6میچز مختلف وجوہات کی بنا پر بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔ دونوں ملک مارچ 1974 میں نیوزی لینڈ کی سرزمین پر ایک دوسرے کے مد مقابل آئے جس میں کینگروز نے کامیابی حاصل کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیمین میلبرن کے میدان میں 19 بار ایک دوسرے سے ٹکرائیں جس میں سے 14 بار کینگروز نے اور 4 بار کیویز نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوا۔ اس میدان پر آسٹریلیا نے مجموعی طور پر 118 میچز کھیلے جس میں اسے 71 میں کامیابی اور 43 میں شکست ہوئی جبکہ 4 میچز بے نتیجہ رہے، نیوزی لینڈ کی ٹیم اس میدان میں 24 بار اتری جس میں اسے 8 میں کامیابی ، 15 میں ناکامی جبکہ ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔

گزشتہ 10 میچز کے نتائج: 13 فروری 2009 میں کھیلیے گئے میچ کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا تاہم 5 اکتوبر 2009 کو ہونے والے میچ میں آسٹریلیا نے 6 وکٹوں سے فتح حاصل کی لیکن 3مارچ 2010 میں نیپئیر میں کیویز نے شکست کا بدلہ لیتے ہوئے 2 وکٹ سے کامیابی حاصل کی۔ 6 مارچ 2010 میں اسی گراونڈ پر کینگروز نے بلیک کیپس کو دلچسپ مقابلے کے بعد 12 رنز ہرا کر برتری برقرار رکھی جبکہ 9 مارچ کو ہملٹن میں 6 وکٹ سے جیت آسٹریلیا کے ہاتھ آئی۔ 11 مارچ 2010 کو آکلینڈ میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کوپھر 6 وکٹ سے ہرایا لیکن دو دن بعد ہی 13 مارچ کو ویلنگٹن میں نیوزی لیند نے 51 رنز سے کینگروز کو شکست سے دو چار کیا۔ 25 فروری 2011 میں آسٹریلیا جبکہ 28 فروری 2015 میں نیوزی لینڈ نے کامیابی حاصل کی۔

ورلڈ کپ مقابلے:  دونوں ٹیمیں میگا ایونٹ میں 9 بار ایک دوسرے کے سامنے آئیں جس میں سے آسٹریلیا نے 6 بار جبکہ نیوزی لینڈ نے 3 بار کامیابی حاصل کی۔ دونوں پہلی بار 18 اکتوبر 1987 کو اندور میں آمنے سامنے آئے جس میں کینگروز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 3 رنز سے فتح حاصل کی جبکہ 27 اکتوبر 1987 میں دونوں ٹیمیں اس بار سیمی فائنل میں ٹکرائیں اور ایک بار پھر قسمت کینگروز پر مہربان رہی اور 17 رنز سے میدان مارا۔ 22 فروری 1992 کا دن نیوزی لینڈ کی فتح کا دن بنا جب کیویز نے ییلو شرٹس کو آکلینڈ کے میدان میں 37 رنز سے شکست سے دوچار کیا۔ 11 مارچ 1996 چنائی کے میدان میں کینگروز نے 6 وکٹ سے میدان مار لیا لیکن اگلے ہی ورلڈ کپ یعنی 20 مارچ 1999 میں کارڈف میں نیوزی لینڈ نے فتح حاصل کی جبکہ 11 مارچ 2003 میں کینگروز چھا گئے اور 96 رنز سے کامیابی اپنے نام کرلی۔ 20 اپریل 2007 میں کینگروز شاندار فارم میں تھے اور ان کے مقابلے میں کیویز کی ایک نہ چلی اور آسٹریلیا نے یہ میچ 215 رنز سے جیت لیا جبکہ 25 فروری 2011 میں آسٹریلیا کو 7 وکٹ سے کامیابی ملی۔ 28 فروری 2015 کو یعنی موجودہ ورلڈ کپ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد کیویز نے ایک وکٹ سے جیت اپنے نام کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔