- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
برطانوی ماہرین نے کم بجلی سے روشن ہونے والا سستا بلب تیار کرلیا
لندن: برطانوی ماہرین نے کم بجلی سے روشن ہونے والا سستا بلب تیار کرلیا جو رواں سال کے آخر تک فروخت کے لئے پیش کردیا جائے گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مانچسٹر یونیورسٹی میں تیار کئے گئے اس بلب میں کاربن کی نئی قسم ’’گریفین‘‘ کااستعمال کیا گیا ہے، اسے کینیڈا کی مالی مدد سے چلنے والی کمپنی گریفین لائٹننگ نے بنایا ہے اسی مناسبت سے اسے ’’گریفین بلب‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو عام ایل ای ڈی بلب کی نسبت سستا اور زیادہ عرصے تک قابل استعمال رہنے کے علاوہ 10 فیصد تک کم بجلی خرچ کرتا ہے۔
بلب بنانے والی کمپنی کے ڈائریکٹر پروفیسر بیلی کا کہنا ہے کہ گریفین کی پتلی سی تہہ فولاد سے کئی گنا مضبوط ہوتی ہونے کے علاوہ بجلی اور گرمی کا موثر طریقے سے استعمال کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ اس لئے وہ امید کرتے ہیں کہ برطانیہ اس شعبے میں مرکزی مقام حاصل کرنے کے لیے چین اور جنوبی کوریا کا بھر پور مقابلہ کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔