بجلی کے اسمارٹ میٹرز کا منصوبہ پی سی ون منظوری کا منتظر

تنویر محمود راجہ  پير 30 مارچ 2015
منصوبہ آئندہ تین سالوں میں مکمل ہو گا اور اس کی تمام فنڈنگ ایشیائی ترقیاتی بینک فراہم کرے گا، چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو ۔ فوٹو : فائل

منصوبہ آئندہ تین سالوں میں مکمل ہو گا اور اس کی تمام فنڈنگ ایشیائی ترقیاتی بینک فراہم کرے گا، چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو ۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے صارفین کے لیے اسمارٹ میٹرز منصوبے کا پی سی ون منظوری کا منتظر ہے۔

ذرائع کے مطابق پلاننگ کمیشن سے منظوری کے تین ماہ کے اندر اندر آئیسکو کے 23لاکھ سے زائد صارفین کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب شروع ہو جائے گی۔ پہلے مرحلے پر اسلام آباد اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں یہ میٹرز لگائے جائیں گے اور اس منصوبے پر اٹھارہ ارب روپے کی لاگت آئے گی جو ایشیائی ترقیاتی بینک فراہم کرے گا۔ اس سے میٹر ریڈنگ کی شکایات کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔اس ضمن میں یہ اسمارٹ میٹرز گھروں، ٹرانسفارمرز اور گرڈ اسٹیشنز پر لگائے جائیں گے جس کے باعث صارفین کو بجلی کے استعمال سے متعلق بروقت آگہی بھی حاصل ہو گی۔ یہ منصوبہ اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اس سے صارفین کو اضافی بلوں اور اوور ریڈنگ جیسی شکایات کا بھی خاتمہ ہوگا۔

اس حوالے سے ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر یوسف اعوان نے بتایا کہ یہ منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے اور جیسے ہی پلاننگ کمیشن سے اس کا پی سی ون منظور ہو گا اسی وقت اس پر کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ آئندہ تین سالوں میں مکمل ہو گا اور اس کی تمام فنڈنگ ایشیائی ترقیاتی بینک فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ان میٹروں کی تنصیب سے کمپنی کا بہت اہم مسئلہ حل ہو جائے گا کیونکہ اس سے میٹر ریڈرز کا کردار ختم ہو جائے گا اور صارفین اپنے بلوں اور ریڈنگ سے متعلق جب چاہیں گے معلومات حاصل کر سکیں گے جبکہ اس سے بجلی کی چوری سے متعلق بھی معلومات حاصل ہو سکیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔