- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
محکمہ تعلیم کی ناقص پالیسی کے باعث سرکاری کالجوں میں داخلوں کی شرح گھٹ گئی
کراچی: محکمہ تعلیم کی ناقص حکمت عملی اور داخلوں میں تاخیر کے سبب کراچی کے سرکاری کالجوں میں داخلوں کی شرح غیرمعمولی حد تک گھٹ گئی، 10 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات نے شہرکے نجی کالجوں میں داخلے حاصل کرلیے۔
داخلوں کی شرح میں غیر معمولی کمی سے طلبا اور والدین کا سرکاری اسکولوں کے بعد اب سرکاری کالجوں سے بھی اعتماد اٹھ گیا، سرکاری کالجوں میں داخلوں کی کمی سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے،کراچی کے سرکاری کالجوں میں انٹرسال اول کے داخلوں میں تاخیر مرکزی داخلہ پالیسی کو محکمہ تعلیم کے ایک ایڈیشنل ریحان بلوچ کے حوالے کیے جانے کے باعث ہوئی تھی جب مذکورہ ایڈیشنل سیکریٹری نے اسے پیچیدہ بناتے ہوئے آن لائن کردیا تھا اس آن لائن نظام میں اتنی پیچیدگیاں آئیں کہ 10ہزار سے زائد طلبہ و طالبات نے سرکاری کالجوں میں داخلہ ترک کرتے ہوئے نجی کالجوں کارخ کرلیا۔
محکمہ تعلیم سے حاصل ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق رواں تعلیمی سال میں سرکاری کالجوں میں انٹرسال اول کی سطح پر تمام فیکلٹیز میں مجموعی طورپر 79600داخلے دیے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل 90 ہزار طلبہ و طالبات کوداخلے دیے گئے تھے رواں برس91 ہزارداخلہ فارم فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ برس ایک لاکھ 9 ہزار داخلہ فارم فروخت ہوئے تھے، رواں سال کمپیوٹرسائنس میں1700، پری انجینئرنگ میں23500، پری میڈیکل میں14ہزار،کامرس میں32 ہزار اور ہیومینیٹیز میں 8400 طلبا کو داخلے دیے گئے جبکہ گزشتہ برس کمپیوٹر سائنس میں1750،پری انجینئرنگ میں25500، پری میڈیکل میں15140،کامرس میں 38100 جبکہ ہیومینٹیزگروپ میں9500 داخلے دیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ محکمہ تعلیم نے تیاری کے بغیر پالیسی کو اچانک آن لائن کردیا تھا پیچیدہ ترین داخلہ فارم کوآن لائن جمع کرانے کے بعد اسے متعلقہ بینک میں بھی جمع کرانا تھا داخلہ کتابچہ طلبہ و طالبات کوخود آن لائن حاصل کرنا تھا ، درجنوں غیرمتعلقہ افراد نے طلبا کے فارم خود جمع کرادیے اورجب اصل طلبا آن لائن فارم جمع کراتے تھے توان کا فارم پہلے ہی غلط معلومات کے ساتھ جمع پایا جاتا تھا اس پیچیدہ صورتحال کے سبب بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نے سرکاری کالجوں میں داخلہ ہی ترک کردیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔