محکمہ تعلیم کی ناقص پالیسی کے باعث سرکاری کالجوں میں داخلوں کی شرح گھٹ گئی

صفدر رضوی  پير 30 مارچ 2015
امسال 79 ہزار 600 داخلے دیے گئے گزشتہ سال 90 ہزار داخلے ہوئے تھے،رواں برس91 ہزارداخلہ فارم فروخت ہوئے گزشتہ برس ایک لاکھ9 ہزارفارم بکے تھے۔ فوٹو: محمد ثاقب/ایکسپریس/فائل

امسال 79 ہزار 600 داخلے دیے گئے گزشتہ سال 90 ہزار داخلے ہوئے تھے،رواں برس91 ہزارداخلہ فارم فروخت ہوئے گزشتہ برس ایک لاکھ9 ہزارفارم بکے تھے۔ فوٹو: محمد ثاقب/ایکسپریس/فائل

کراچی: محکمہ تعلیم کی ناقص حکمت عملی اور داخلوں میں تاخیر کے سبب کراچی کے سرکاری کالجوں میں داخلوں کی شرح غیرمعمولی حد تک گھٹ گئی، 10 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات نے شہرکے نجی کالجوں میں داخلے حاصل کرلیے۔

داخلوں کی شرح میں غیر معمولی کمی سے طلبا اور والدین کا سرکاری اسکولوں کے بعد اب سرکاری کالجوں سے بھی اعتماد اٹھ گیا، سرکاری کالجوں میں داخلوں کی کمی سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے،کراچی کے سرکاری کالجوں میں انٹرسال اول کے داخلوں میں تاخیر مرکزی داخلہ پالیسی کو محکمہ تعلیم کے ایک ایڈیشنل ریحان بلوچ کے حوالے کیے جانے کے باعث ہوئی تھی جب مذکورہ ایڈیشنل سیکریٹری نے اسے پیچیدہ بناتے ہوئے آن لائن کردیا تھا اس آن لائن نظام میں اتنی پیچیدگیاں آئیں کہ 10ہزار سے زائد طلبہ و طالبات نے سرکاری کالجوں میں داخلہ ترک کرتے ہوئے نجی کالجوں کارخ کرلیا۔

محکمہ تعلیم سے حاصل ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق رواں تعلیمی سال میں سرکاری کالجوں میں انٹرسال اول کی سطح پر تمام فیکلٹیز میں مجموعی طورپر 79600داخلے دیے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل 90 ہزار طلبہ و طالبات کوداخلے دیے گئے تھے رواں برس91 ہزارداخلہ فارم فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ برس ایک لاکھ 9 ہزار داخلہ فارم فروخت ہوئے تھے، رواں سال کمپیوٹرسائنس میں1700، پری انجینئرنگ میں23500، پری میڈیکل میں14ہزار،کامرس میں32 ہزار اور ہیومینیٹیز میں 8400 طلبا کو داخلے دیے گئے جبکہ گزشتہ برس کمپیوٹر سائنس میں1750،پری انجینئرنگ میں25500، پری میڈیکل میں15140،کامرس میں 38100 جبکہ ہیومینٹیزگروپ میں9500 داخلے دیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ محکمہ تعلیم نے تیاری کے بغیر پالیسی کو اچانک آن لائن کردیا تھا پیچیدہ ترین داخلہ فارم کوآن لائن جمع کرانے کے بعد اسے متعلقہ بینک میں بھی جمع کرانا تھا داخلہ کتابچہ طلبہ و طالبات کوخود آن لائن حاصل کرنا تھا ، درجنوں غیرمتعلقہ افراد نے طلبا کے فارم خود جمع کرادیے اورجب اصل طلبا آن لائن فارم جمع کراتے تھے توان کا فارم پہلے ہی غلط معلومات کے ساتھ جمع پایا جاتا تھا اس پیچیدہ صورتحال کے سبب بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نے سرکاری کالجوں میں داخلہ ہی ترک کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔