دم دارستاروں اورشہاب ثاقب نےعطاردکی سطح کالی کردی،تحقیق

ویب ڈیسک  منگل 31 مارچ 2015
کاربن سے بھرپور شہابِ ثاقب کے ننھے ذرات عطارد سے ٹکراتے رہے ہیں۔ ،فوٹو فائل

کاربن سے بھرپور شہابِ ثاقب کے ننھے ذرات عطارد سے ٹکراتے رہے ہیں۔ ،فوٹو فائل

واشنگٹن: سائنس دانوں نے نظام شمسی میں سورج سے سب سے کم فاصلے پر واقع سیارہ عطارد کی کالی سطح کا راز کھوج لیا ہے۔ 

بین الاقوامی جریدے ’نیچر جیوسائنس‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق نظام شمسی کی تشکیل کے وقت جو مواد سورج یا سیاروں کا حصہ نہ بن سکا، وہ دمدار ستاروں اور شہاب ثاقب میں تبدیل ہوگیا۔ یہ ستارے اور شہاب ثاقب سورج کے گرد لمبوترے مدار میں چکرلگاتے ہیں اور سورج کے قریب پہنچ کر ان کا بیشتر حصہ منتشر ہو جاتا ہے۔ اس سے جو گرد پیدا ہوتی ہے اس کا ایک چوتھائی حصہ کاربن پر مشتمل ہوتا ہے۔ کاربن سے بھرپور شہابِ ثاقب کے ننھے ذرات عطارد سے ٹکراتے رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کئی دہائیوں سے یہ مانا جاتا رہا تھا کہ عطارد کی سطح سے ہمیں اس لئے کالی نظر آتی ہے کیونکہ وہاں موجود سیاہ مادہ روشنی کو کم منعکس کرتا ہے لیکن اس سے پہلے اس بات کو نظرانداز کیا گیا تھا کہ عطارد پر دمدار ستاروں سے آنے والا بہت سا مواد گرتا رہتا ہے، یہ سلسلہ اربوں برسوں سے جاری ہے اور اس میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔