- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
بابری مسجد کیس میں لال کرشن ایڈوانی سمیت بی جے پی کے19 رہنماؤں سے جواب طلب
نئی دلی: بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں لال کرشن ایڈوانی سمیت بی جے پی کے 19 سینیئر رہنماؤں سے جواب طلب کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس ایچ ایل دتّو اور جسٹس ارون مشرا پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے حاجی محمود نامی شہری کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی نے سیاسی دباؤ میں آکر بابری مسجد کی شہادت کے معاملے پرلال کرشن ایڈوانی سمیت بھارت کے موجودہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، ریاست ہماچل پردیش کے گورنر کلیان سنگھ، اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی اور ونے کاتیار سمیت 19 افراد کے نام مجرمانہ سازش کے الزام سے خارج کردیئے۔
سپریم کورٹ نے تمام سیاسی رہنماؤں سے جواب طلب کرتے ہوئے سی بی آئی کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارہ عدالت پر واضح کرے کہ وہ کون سی وجوہات تھیں، جن کے سبب اس کیس سے منسلک 19 ملزمان کا نام مجرمانہ سازش کے الزام سے خارج کردیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارتی انتہا پسندوں نے ایودھیا میں 1992 کو بابری مسجد شہید کردی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔