- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
امریکا نے مصر کی فوجی امداد پر لگائی گئی پابندی اٹھا لی
واشنگٹن: امریکا نے فوج کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد مصر کی فوجی امداد پر لگائی گئی پابندی اٹھا لی ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق باراک اوباما نے عبد الفتح السیسی سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ امریکا ابتدائی طور پر مصر کو ایف 16 طیارے، میزائل اور ایم ون اے ون ٹینک دے گا جب کہ مصر کی ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی سالانہ امداد بھی جلد بحال کردی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام اقدامات غیر مستحکم خطے میں مصر اور امریکا کو درپیش مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لئے اہم کردار ادا کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکا نے 2013 میں فوج کے ہاتھوں مصر کے منتخب صدر محمد مرسی کو اقتدار سے بے دخل کئے جانے کے بعد مصر کو دی جانے والی فوجی امداد روک دی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔